اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 25 اگست 1989 کو پی آئی اے کی ایک پرواز پی کے 404 جو کہ ایک فوکر F-27 طیارہ تھا وہ اپنے 54 مسافروں اور جہاز کے عملے سمیت پر اسرار طور پر لاپتہ ہو گیا
۔آزاد کشمیر کے کیل سکٹر میں تعینات پاک فوج کے 32 برگیڈ کے کیپٹن طارق نے طیارہ مقبوضہ کشمیر کی جانب جانے کی اطلاع دی،لاپتا فوکر طیارے کا پتا چلانے کے لیے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز نے 83 پروازیں کی جو ایک عالمی ریکارڈ بھی ہے سرکاری طور پر تمام 54 مسافروں کو مردہ قرار دے کرلواحقین کو معاوضے دیے جا چکے ہیں مگر یہ راز ہی رہا کہ آخر ہوا کیا۔ سرکاری خاموشی نے کئی مفروضوں کو جنم دیا ، ایک مفروضہ یہ بھی ہے کہ طیارہ راستہ بھٹک کر یا کسی اور وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوگیا جہاں اسے مار گرایا گیا۔جبکہ مسافروں کے لواحقین اور عوام کو 27 سال بعد بھی ان سوالوں کے جواب نہیں ملے کہ بد قسمت طیارے اور 54 مسافروں پر کیا گزری۔ 27 سال گزرنے کے باوجود جہاز کا ملبہ اور لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔ جہاز کی تلاش میں 83 امدادی مشنز بھی ناکام رہے۔واضح رہے کہ طیاروں کے ایئر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس اور دیگر اداروں نے لاشیں اور جہاز کا ملبہ نہ ملنے کے باعث اسے ابھی تک حادثہ تسلیم نہیں کیا ہے۔