لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کی درخواست مسترد کر دی۔
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس یاور علی کی سربراہی میں فل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار عوامی تحریک کے وکلاء کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں دس افراد قتل جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے،سانحہ پر جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمشن تشکیل دیا گیا، انکوائری کمیشن نے تمام حقائق کا جائزہ لینے ، خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد اور گواہان کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کے بعد رپورٹ تیار کی جس میں اہم حکومتی شخصیات کو سانحہ کا ذمہ دار ٹھریا گیا ۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق ایک اہم دستاویز ہے،حکومت جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپا کر اصل ملزمان کو بچارہی ہے ۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعاہے کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق کیس کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے۔ تاہم فاضل فل عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست مسترد کردی ۔