پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تباہ ہونیوالے طیارے میں کس کمپنی کے انجن نصب تھے؟قابل بھروسہ تھے یا نہیں؟تفصیلات جاری

datetime 11  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پی آئی اے ترجمان نے ان میڈیا اطلاعات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۔ATR۔42 & 72 طیاروں میں دنیا کی معروف طیارہ انجن ساز کمپنیPratt & Whitneyکے انجن استعمال کئے جاتے ہیں جو کہ دنیا بھر میں قابل بھروسہ مانے جاتے ہیں۔اس وقت مختلف نوعیت کے 12 سو سے زائدATR طیارے بنائے جا چکے ہیں اور دنیا کی مختلف ائر لائن ان کو اپنی پروازوں کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔
یہ کمپنی1925 سے اب تک دنیا کی مشہورکمرشل طیارہ ساز کمپنیوں جن میں بوئنگ اور ائر بس شامل ہیں کو تیرہ ہزار سے زائد انجن فراہم کر چکی ہے۔ اسکے علاوہ یہ کمپنی ملٹری طیاروں کوبھی سات ہزار سے زائد انجن فروخت کر چکی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ حادثہ کا شکار ہونے والے طیارے کے انجن میں پہلے سے کسی قسم کی خرابی تھی اور کہا ہے کہ اس مرحلے پر یہ تاثر دینا کہ ایک انجن کا پنکھا اْلٹا چل رہا تھا جو حادثے کا باعث بنا قبل از وقت ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ اس قسم کی قیاس آرائیوں سے عوام غلط نتائج اخذ کر سکتے ہیں۔

درحقیقت چترال سے ٹیک آف کے وقت طیارے کے دونوں انجن بالکل ٹھیک کام کر رہے تھے لیکن دوران پرواز کوئی مسئلہ ہواجو حادثے کا باعث بنا۔اس حادثے کی مکمل تحقیقات ایک خود مختار ادارہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کر رہا ہے جو ایوی ایشن ڈویڑن کے ماتحت ہے۔جائے حادثہ سے ملنے والی تمام اشیاء بشمول کاک پٹ آلات تحقیقات میں اہم معلومات فراہم کر سکتے ہیں لیکن صرف چندکی بنیاد پر حتمی رائے قائم کرلینا گمراہ کن ہو سکتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کو وزیر اعظم کی جانب سے واضح ہدایات ہیں کہ تحقیقات کا عمل شفاف ، غیر جانبدارانہ اور منصفانہ ہو اور سچ جلد از جلد عوام کے سامنے لایا جائے۔ترجمان پی آئی اے نے میڈیا سے درخواست کی کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…