اسلام آباد(نیوز ڈیسک)لاہور ہائی کورٹ میں بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے 2 بچے ماں اور2 بچے والد کی تحویل میں دینے کا حکم دیدیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز لاہور ہائی کورٹ میں ماں اور اور باپ کے درمیاں بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت ہوئی تو اس موقع پر چاروں بچے بھی عدالت میں پیش کئے گئے ،اس موقع پر عدالت نے میاں بیوی کے صلح نامے کے بارے میں پوچھا تو بچوں کی ماں ناہید نے صاف انکار کر دیا کہ وہ اپنے شوہر شہزاد کے ساتھ کسی صورت بھی صلح نامہ نہیں کریں گی اور نہ ہی وہ دوبارہ ان کے گھر جائیں گی،بچوں کے والد شہزاد نے عدالت کو بتایا کہ چاروں بچے ماں کے پاس نہیں رہنا چاہتے وہ میرے ساتھ گھر جانے کو تیار ہیں لہذا بچوں کو میرے ساتھ جانے کا حکم دیا جائے ،عدالت نے 2 بچے ماں اور2 بچے والد کی تحویل میں دینے کا حکم دیدیا ۔کیس کی سماعت سے قبل جب بچے عدالت کے باہر پہنچے تو باپ کو دیکھ کر لگا تار رونے لگ گئے جس پر بچوں کا والد شہزاد بھی آبدیدہ ہوگئے اور سڑک پر بیٹھ کر رونے لگ گئے ،اس موقع پر بچوں کی والدہ ناہید بچوں کو زبردستی باپ سے چھین کر لے جانے کی کوشش کرتی رہی ،بچوں کی نانی نے بہو ناہید کو منت سماجت کی کہ شوہر کے ساتھ صلح کر لو لیکن ناہید نے صاف انکار کر دیا کہ وہ شہزاد کے ساتھ صلح نہیں کریں گی۔