اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )چترال جاتے ہوئے طیارہ حادثہ میں جہاں دیگرافراد نے اس دنیامیں اپنے اپنے حصے کاکرداراداکیااسی طرح ان میں جنید جمشید بھی ایک ہیں ۔عام طورپرجنید جمشید شروع میں موسیقی کی وجہ سے جانے جاتے تھےبعد میں ان کارجحان اسلامی تعلیمات کی طرف راغب ہوگیا اورانہوں نے اسلام کی تبلیغ کےلئے اپنی تمام زندگی وقف کردی اورآخری وقت تک وہ اس مشن کوجاری رکھتے ہوئے گزشتہ روزاس جہان فانی سے چلے گئے۔
جنید جمشید کی زندگی کے بارے میں عوام عام طورپریہی باتیں جانتے ہیں لیکن ایک شعبہ زندگی ایساہے جس کے بارے میں عام لوگ کم ہی جانتے ہیں وہ یہ کہ انہوں نے ایک رفاعی تنظیم ’’مسلم چیریٹی ‘‘کے ساتھ ملکرخواتین کے 5ہسپتال قائم کئے ۔
ایک معروف انگریزی اخبار نے لکھاہے کہ ایک بارجنیدجمشید نے ایک قومی اخبارمیں پڑھاکہ ایک بیمارخاتون کوتانگے پرجھنگ سے فیصل آبادلے جایاجارہاتھاکہ وہ راستے میں دم توڑ گئی جس کی وجہ بہترٹرانسپورٹ کانظام نہ ہوناتھا۔جنیدجمشید کہتے ہیں کہ یہ جان کرمجھے شدید جھٹکالگااورمیں دیہی خواتین کے لیے کام کرنے کی ٹھان لی۔ اس دوران مجھے معلوم ہوا کہ ایک فلاحی تنظیم ”مسلم چیئرٹی“ پسماندہ علاقوں میںخواتین کی صحت کے لیے کام کر رہی ہےاورمیں نے اس رفاعی تنظیم سے رابطہ کیا۔انہوں نے نعت خوانی اوراپنی عوامی پذیرائی کے ذریعے فنڈزاکھٹے کئےاور مسلم چیئرٹی کے ساتھ مل کر پسماندہ علاقوں کی خواتین کے لئے 5ہسپتال قائم کئے۔