اسلام آباد (این این آئی)پی آئی اے کا بد قسمت طیارہ حویلیاں میں گر کر تباہ ہوا تو اس میں سوار افراد اپنے پیچھے آنسو اور کہانیاں چھوڑ گئے۔بد قسمت طیارے پر پانچ کریو ممبر اور 42مسافروں کے ساتھ ساتھ ائیر ہوسٹس عاصمہ بھی سوار تھی۔
ائیر ہوسٹس عاصمہ نے حادثے سے پہلے اپنے سسر کے ساتھ آخری بات چیت کرتے ہوئے سسر کا شکریہ ادا کیا۔عاصمہ کے سوگواران میں دو چھوٹے بچے بھی شامل ہیں ائیر ہوسٹس عاصمہ کے سسر نے کہا کہ وہ بہت اچھی بیٹی تھیں جو تمام گھر والوں کا خیال رکھتی تھیں۔
انہوں نے بتا یا کہ میں نے عاصمہ کو ٹیلی فون کیا لیکن اس سے بات نہیں ہو سکی لیکن پندرہ منٹ کے بعد اس نے پیغام بھیجا جس میں لکھا ہوا تھا ’’شکریہ ابو ‘‘۔عاصمہ کے دو چھوٹے بچے میں جن میں چار سالہ طلحہ اور ایک سالہ امہ ہانی شامل ہیں جس کی دو دن پہلے سالگرہ تھی۔
بد قسمت طیارے میں جاں بحق ہونے والی ائیر ہوسٹس عاصمہ نے اپنے سسر کو آخری پیغام کیا بھیجا تھا؟
8
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں