ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

یمن جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،دہشت گردی، فرقہ واریت خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، سعودی شاہ شاہ سلمان

datetime 7  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

منامہ(آئی این پی) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو خطے کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت سب کا مشترکہ مسئلہ ہیںیمن جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے بغاوت کچلنے تک آپریشن جاری رکھیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیجی ریاست بحرین کی میزبانی میں 37 ویں خلیج سربراہ کانفرنس گزشتہ روز شروع ہوگئی ۔ کانفرنس سے خلیجی ریاستوں کے سربراہان خطاب کررہے ہیں۔ گذشتہ روز ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو خطے کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

انہوں نے خطے کے ممالک کی حفاظت اور دیر پا اقتصادی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ خطے کے ممالک ایک ہی جیسے حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ دہشت گردی اور فرقہ واریت سب کا مشترکہ مسئلہ ہیں۔ یمن کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ وہ اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے بغاوت کچلنے تک آپریشن جاری رکھیں گے۔شام کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خادم الحرمین الشریفین نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ شام کے تنازع کے پر امن اور سیاسی حل کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔قبل ازیں بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسی آل خلیفہ نے سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اقتصادی ترقی اور دہشت گردی کو شکست فاش دینے کے لیے عرب ممالک مل کر کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ خلیج سربراہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب خطے کے ممالک دہشت گردی سمیت کئی سنگین چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خلیج العرب 1 کے عنوان سے کی جانے والی فوجی مشقیں خلیج تعاون کونسل کے ممبر ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے فروغ کا اہم قدم ہیں۔ مشترکہ دفاعی پالیسی خطے کے تمام ممالک کی بنیادی ضرورت ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر کویت صباح الاحمد الجابر الصباح نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ علاقائی مسائل کے حل کے لیے عرب ممالک سے صلاح مشورہ ضرور کریں۔ خلیجی ممالک کو نظر انداز کرکے خطے کے مسائل حل نہیں کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک دہشت گردی کے سنگین چیلنج کا سامنا کررہے ہیں۔ دہشت گردی خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کو بھی خطے کی اقتصادی ابتری کی ایک اہم وجہ قرار دیا۔امیر کویت نے اپنی تقریر میں حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ مکرمہ کی جانب میزائل حملے کی کوشش کی شدید مذمت کی۔منامہ میں جاری 37 ویں خلیج سربراہ کانفرنس اس اعتبار سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی شرکت کی ہے۔ مسز مے سوموارکو خصوصی دورے پر بحرین پہنچی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…