لاہور ( این این آئی) پاکستان کی تاریخ میں اب تک کئی فضائی حادثات رونما ہوچکے ، سب سے بڑا حادثہ 28ستمبر 1992ء میں پیش آیا ، پی آئی اے کی پرواز کھٹمنڈو پہاڑوں سے ٹکرانے سے 155مسافر ہلاک ہوئے۔ جنیو ا میں قائم ایر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس کے، جو ایک نجی حیثیت میں کام کرنے والا ادارہ ہے ، اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی تاریخ کا پہلا ہوائی حادثہ بیرون ملک 20 مئی 1965ء کو پیش آیا ۔ اس حادثے کا شکاوہونے والی پی آئی اے کی فلائٹ نمبر 705 بوئنگ 720 براستہ قاہرہ لندن کے افتتاحی روٹ پر تھی ۔
یہ جہاز قاہرہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ کرتے ہوئے تباہ ہو گیا تھا ۔ اس حادثے میں 124افراد جاں بحق ہوئے تھے ، جن میں 22 صحافی بھی شامل تھے ۔دوسرا حادثہ فوکر طیارے F27 کا تھا جو 6 اگست 1970ء کو جیسے ہی اسلام آباد ائیر پورٹ سے بلند ہوا طوفان میں گھر گیا اور راولپنڈی سے گیارہ میل دور راوت کے مقام پر گر کر تباہ ہو گیا ۔ اس حادثے میں تمام 30 افراد جاں بحق ہو گئے تھے ۔آٹھ ستمبر 1972ء کو فوکر طیارہ( F27فلائٹ نمبر 631) اسلام آباد سے اڑنے کے بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا ۔ جہاز میں سوار 26 مسافر جان کی بازی ہار گئے تھے ۔26 نومبر 1979ء کو پی آئی اے کا بوئنگ 707 فلائٹ نمبر740 جدہ ائیر پورٹ سے حاجیوں کو لے کر وطن واپس آ رہا تھا کہ طائف کے قریب اس کے کیبن میں آگ لگ گئی اور جہاز جل کر تباہ ہو گیا اور 145 مسافر اور عملے کے گیارہ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے
۔23اکتوبر 1989ء کو پی آئی اے کا فوکر F27 پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ۔ جہاز میں سوار 54 افراد میں سے 13 جاں بحق ہوئے ۔25 اگست 1989ء کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ PK-404 گلگت کے قریب برف پوش پہاڑوں میں گر کر لاپتہ ہو گیا ۔ 21سال گزرنے کے باوجود جہاز کا ملبہ اور لاشیں نہیں مل سکی ہیں جہاز کی تلاش میں 73 امدادی مشنز بھیجے گئے جو ناکام رہے ۔ واضح رہے کہ طیاروں کے ایر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس اور دیگر اداروں نے لاشیں اور جہاز کا ملبہ نہ ملنے کے باعث اسے ابھی تک حادثہ تسلیم نہیں کیا ہے ۔28 ستمبر 1992ء کو پی آئی اے کی ائیر بس A300 فلائٹ نمبر268نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو سے صرف چندمنٹ کی دوری پر بادلوں سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں سے ٹکراکر تباہ ہو گئی ۔ عملے کے بارہ افراد سمیت 155 مسافر ہلاک ہو گئے ۔
اس حادثے کی وجہ جہاز کی مقرر کردہ بلندی سے تقریبا 1600 فٹ نیچی پرواز تھی ۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بیرون ملک مسافر بردار ہوائی جہاز کا سب سے بڑا حادثہ تھا ۔اس سانحے کے چودہ سال بعد دس جولائی 2006ء کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ F27 فلائٹ نمبر 688 فضاء میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا ۔ لاہور جانے والی اس فلائٹ میں عملے کے چار ارکان کے علاوہ 41 مسافر جاں بحق ہوئے تھے ۔ حادثے کی وجہ فنی خرابی قرار دی گئی ۔28 جولائی 2010ء کو نجی ائیر لائن ائیر بلو کا جہاز ائیر بس A321اسلام آباد کے قریب شمال مشرق میں مارگلہ میں پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ کراچی سے روانہ ہونے والی اس فلائٹ میں عملے کے چھ افراد سمیت تمام 152 افراد جاں بحق ہو ئے ۔20 اپریل 2012ء کو پاکستان کا بوجھا ایئر بوئنگ طیارہ 737 کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثے کا شکار ہوا۔ اس حادثے میں 121 مسافر اور عملے کے چھ ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔