برلن(این این آئی)جرمنی میں ایک برس سے مقیم افغانی پناہ گزین نے جرمن سیاستدان کی بیٹی کا ریپ کرکے قتل کرڈالا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 17 سالہ افغانی نوجوان نے جرمنی کے شہر فریبرگ میں ایک سیاست داں کی 20 سالہ بیٹی ماریہ لیڈن برگر کو پہلے درندگی کا نشانہ بنایا اور پھر گلا گھونٹ کر لاش کو
شہر کے ایک دریا میں پھینک دیا۔جرمن حکام نے مذکورہ قاتل کے قانونی طور پر کم عمر ہونے کی وجہ سے اس کا نام اور تصویر جاری نہیں کی اوربتایاکہ افغانی نوجوان نے اسلحے کے زور پر ماریہ کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ اپنی یونی ورسٹی کے طلبہ کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد رات کے وقت سائیکل پر واپس آ رہی تھی،
ماریہ کی تلاش کے دوران دریا کے پاس ایک درخت کے نیچے ماریہ کے بالوں کا ایک گچھا اور اس کا مخصوس اسکارف مل گیا۔ تجزیے کے نتائج کے مطابق اسکارف پر ماریہ کے قاتل کاڈی این اے پایا گیا۔ اس کی مدد سے سکیورٹی حکام باریک بینی سے اپنا کام کرتے ہوئے قاتل تک پہنچ گئے اور اس کو گرفتار کر لیا۔کم
عمر افغانی نے صرف ماریہ پر قابو پانے کا اعتراف کیا اور پھر اگلے روز حکام نے مجرم کے اس اعتراف کا اعلان کیا جس نے جرمن شہریوں کے جذبات کو شدید دھچکا پہنچایا۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ افغانی نوجوان نے اسی شہر میں نومبر میں ایک دوسری 27 سالہ لڑکی کو بھی زیادتی کا شکار بنا کر قتل کر ڈالا۔
کیرولن پیدل چلنے کی ورزش کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پھر 10 نومبر کو اس کی لاش ہی مل سکی جو شہر میں ایک چھوٹے سے جنگل میں پھینک دی گئی تھی۔ دْہرے قتل کی اس کہانی نے جرمن شہریوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور مقامی میڈیا میں اب بھی نمایاں ترین موضوع یہ کہانی ہے۔