پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

اے ٹی ایم کا استعمال صحت کےلئے کیسے نقصان دہ ہے ،نئی ریسرچ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 2  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اے ٹی ایم بلاشبہ یہ انتہائی مفید ایجاد ہے لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ اے ٹی ایم سے نقد رقم کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی آپ کے ہاتھوں میں منتقل ہوتا ہے؟ یہ دراصل جراثیم ہیں جو سیکڑوں کی تعداد میں آپ کے ہاتھوں سے چپک جاتے ہیں۔
نیویارک میںاے ٹی ایم کے بار ے میں  ایک ریسرچ کی گئی۔

اس ریسرچ کے دوران پتا چلا کہ اے ٹی ایمز جراثیم سے پُر ہوتی ہیں جو صارفین کے ہاتھوں پر منتقل ہوجاتے ہیں۔ منتقلی کا یہ عمل اس وقت ہوتا ہے جب ہم مشین کا کی پیڈ استعمال کرتے ہیں۔ جراثیم یوں تو ہر طرف ہوتے ہیں مگر اے ٹی ایمز کے معاملے میں جراثیم کی تعداد سے زیادہ ان کی اقسام قابل تشویش ہوسکتی ہیں۔ اے ٹی ایمز کے کی پیڈ پر درجنوں اقسام کے جراثیم پائے گئے۔ دوران تحقیق ریسرچ ٹیم نے نیویارک کے مختلف علاقوں میں قائم چھیاسٹھ مشینوں کا خصوصی آلات کی مدد سے جائزہ لیا۔ کی پیڈز پر انھیں انسانی جلد پر پائے جانے والے یک خلوی جان داروں سے لے کر مختلف جگہوں اور ماحول میں رہنے والے جراثیم نظر آئے۔

جراثیم کے علاوہ کی پیڈز سے مختلف غذاؤں کے ننھے ذرات بھی چپکے ہوئے پائے گئے۔ یوں جراثیم کی موجودگی کے علاوہ ماہرین کو یہ بھی اندازہ ہوگیا کہ کس علاقے میں ان دنوں کون سی غذا زیادہ استعمال کی جارہی ہے۔ مثلاً انھیں پتا چلا کہ چائنا ٹاؤن میں مچھلی کا استعمال عروج پر تھا، مرکزی ہارلیم کے باسی مرغی شوق سے کھار ہے تھے، جب کہ مین ہٹن کے باسیوں کا زور اُبلی ہوئی غذائیں کھانے پر تھا۔ اے ٹی ایمز کے کی پیڈز پر موجود جراثیم کا تجربہ گاہ میں تجزیہ کرنے کے بعد سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ ان میں سے بیشتر بے ضرر تھے۔ تاہم کچھ جراثیم سے صارفین مختلف امراض میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں، جیسے کہ Trichomonas Vaginalis اور Tosoplasmaنامی طفیلیوں کی وجہ سےکئی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ماہرین نے کہاکہ اے ٹی ایم کااستعمال ضرورکرناچاہیے لیکن اس کےلئے حفاظتی دستانے ضرورہاتھوں پرپہن لینے چاہیے تاکہ ان جراثیم سے بچاجاسکے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…