ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف پاک آرمی کی خدمات کے صلے میں ملنے والا پلاٹ کس کے نام کر چکے ہیں ؟

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کے تمام سرکاری اداروں میں جس طرح ملازمین کومراعات حاصل ہیں اسی طرح پاکستان آرمی بھی دیگراداروں کی طرح پاکستان کی حفاظت کانگہبان سب سے بڑاادارہ ہے اورپاکستانی فوج میں بھی سروس، رینک اور مدتِ ملازمت کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران اور جوانوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد مختلف سہولیات آئین کے مطابق دی جاتی ہیں۔پاک فوج میں جس طرح دوسرے فوجی افسران کومراعات کی جاتی رہیں ہیں اسی طرح پاک فوج کے پیرکے روزسبکدوش ہونے والے دواعلی فوجی افسران چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی دیگر سرکاری ملازمین کی طرح مراعات دی جائیں گی جن میں پینشن اوطبی مراعات دی جائیں گی جبکہ طبی مراعات کے لئے پاک فوج میں علاج معالجے کےلئے کسی عہدے کی کوئی قید نہیں ہے بلکہ یہ مراعات پاک فوج کے ایک سپاہی سے لیکرایک اعلی فوجی افسرتک ایک ہیں ۔
پاک فوج کے سربراہ اورجوائینٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیرمین کوملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد زندگی بھرتین ذاتی ملازم دیئے جاتے ہیں جن میں ایک ذاتی اسٹنٹ ،آپریٹراورڈرائیورشامل ہیں جبکہ ایک پلاٹ بھی ذاتی مکان کی تعمیرکےلئے دیاجاتاہے جبکہ ان کودیاگیاسرکاری پاسپورٹ ان کی زندگی بھرکےلئے ہوتاہے ۔پینشن اور طبی سہولیات ان مراعات کا لازمی حصہ ہیں لیکن پاکستانی فوج میں علاج معالجے کے لیے عہدے کی کوئی قید بھی نہیں۔پاک فوج کے ریٹائرڈہونے والے افسران پردوسال تک انٹرویودینے کی پابندی ہوتی ہے تاہم اس مدت کے دوران جی ایچ کیوسے اجازت کے بعد بھی اعلی افسران بھی انٹرویودے سکتے ہیں اس کے بارےمیں پاک فوج کے ایک سابق ایجوٹینٹ جنرل لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ ‘عام طور پر فور سٹار جنرلز کو عمر بھر کے لیے سکیورٹی نہیں دی جاتی۔ تاہم ریٹائرمنٹ کے بعد جب تک انٹیلی جنس ادارے کلیئرنس نہ دیں، ان کوفوج کے کمانڈوزکی سکیورٹی ملتی ہے ۔
انہوں نے مزید بتایاکہ ‘ملک میں رائج قوانین کے تحت تمام فوجی اور سول سرکاری افسران کی طرح فور سٹار جنرلز کو بھی ایک پلاٹ لیز پر دیا جاتا ہے جہاں وہ گھر تعمیر کر سکتے ہیں اور یہ عموماً 16 سو گز کا ہوتاہے اوراسی طرح جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی دیگر سرکاری ملازمین کی طرح مراعات دی جائیں گی جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنا یہ پلاٹ پہلےہی شہداء فنڈ کے لیے وقف کر چکے ہیںاوریہی سہولتیں ملک کے تمام وزرائے اعظم اوراعلی سول افسران کوبھی قوائد کے مطابق حاصل ہیں اورپاک فوج کے فور سٹار جنرلز کو پرسبکدوش ہونے کے بعد بیرون ملک جانے پرکوئی پابندی عائد نہیں اورمرضی سے بیرون ملک جاسکتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…