اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے تجارتی مقاصد اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے روس کو گرم پانیوں تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماسکو اور اسلام آباد کے مابین گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات اور روس کی انٹیلی جنس فیڈرل سکیورٹی سروسز کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنی کوو جنہوں نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا اور پاکستان کے اعلیٰ سطح کے عسکری و حکومتی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں، اس دوران ہونے والے مذا کرا ت کے نتیجے میں پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں روس کوشامل کرنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ہے۔
اس طرح روس کو گوادرپورٹ کے ذریعے تجارتی مقاصد کے لیے گرم پانیوں تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔ اطلاعات کے مطابق روس کے ساتھ اقتصادی راہداری منصوبے کوتجا ر تی مقاصد کی خاطر استعمال کرنے کے لیے دونوں ملکوں کی حکومتوں کے مابین آنے والے دنوں میں باضابطہ معاہدے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ روس نے اپنے سکیورٹی وفد کی رپورٹ کے بعد پاکستان کودرخواست دیدی ہے کہ اس کوبھی گوادرپورٹ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔ذرائع کاکہناہے کہ روس گوادرپورٹ کوعالمی تجارت کیلئے استعمال کرناچاہتاہے۔روس پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کابھی خواہاں ہےقبل ازیں ترکی ،ایران اورجرمنی سمیت کئی ممالک بھی گوادرپورٹ پرمنصوبے شروع کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔
پاکستان نے سی پیک منصوبے میں بڑے ملک کو شمولیت کی منظوری دیدی
26
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں