کرائسٹ چرچ(آئی این پی)پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستانی بلے بازوں نے پہلے50اوورزمیں صرف80رنزبنائے جو 2001 سے دستیاب بال ٹوبال ڈیٹا کے مطابق اننگزکے پہلے50اوورزمیں کم ترین رنزہیں۔اس سے قبل پاکستانی بلے بازوں نے اتنی سست رفتاری سے بیٹنگ کبھی نہیں کی ہے۔اس سے قبل کسی اننگزکے پہلے50اوورزمیں پاکستان کے کم ترین رنز83تھے جو انہوں نے 2011/12 میں شارجہ کے مقام پر بنائے تھے۔علاوہ ازیں یہ 2001 سے دستیاب ڈیٹا کے
مطابق کسی بھی ٹیم کے کرائسٹ چرچ میں پہلے50اوورزمیں چھٹے کم ترین رنز ہیں۔پاکستانی بلے باز اظہرعلی نے کرائسٹ چرچ ٹیسٹ میں پاکستان کی دوسری اننگزکے دوران 173گیندوں پر محض17.91کے اسٹرائک ریٹ سے صرف31رنز بنائے جو پاکستانی تاریخ میں کسی بھی اوپنرکا100سے گیند کھیلتے ہوئے کم ترین اسٹرائک ریٹ ہے۔اس سے قبل یہ بدترین ریکارڈ صادق محمد کے نام تھا
جنہوں نے 1978 میں حیدرآبادکے مقام پر انگلینڈکے خلاف 18.18کے اسٹرائک ریٹ سے 121 گیندوں پر صرف 22رنزبنائے تھے۔ واضح رہے کہ 1996 کے بعدسے پاکستانی اوپنرکی جانب سے کھیلی گئی ایسی دونوں سست ترین اننگز اظہرعلی ہی کی جانب سے کھیلی گئی ہیں جنہوں نے فروری2013 میں سینچورین کے مقام پر میزبان جنوبی افریقہ کے خلاف 24.54کے اسٹرائک ریٹ سے 110 گیندوں پر 27رنزبنائے تھے۔