پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

’’مکہ مکرمہ پر میزائل حملہ ‘‘ عالمی اسلامی تنظیم کا مکہ مکرمہ میں اہم ترین اجلاس۔۔ بڑا فیصلہ کر لیا گیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(آئی این پی )اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے مکہ معظمہ پر اکتوبر کے آخر میں یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں کی طرف سے داغے گئے بلیسٹک میزائل کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، حوثیوں کے مقدس مقامات کی طرف میزائل حملے کی کوشش کو اقوام متحدہ میں اٹھائے جانے کا مقصد آئندہ کے لیے اس طرح کے مجرمانہ واقعات کی روک تھام کرنا اور اقوام عالم کو حوثیوں کی ریشہ دوانی کی سنگینی سے آگاہ کرنا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق او آئی سی کے وزرا ئےخارجہ کا اجلاس گذشتہ روز مکہ معظمہ میں ہوا۔ اجلاس میں تنظیم کے 50 رکن ملکوں کے مندوبین اور وزرا خارجہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب میں مقامات مقدسہ پر میزائل حملے کی کوشش کی مذمت کی گئی۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کو تحریری طور پر حوثیوں کے بیلسٹک میزائل حملے کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ عالمی ادارے کی طرف سیسعودی عرب میں مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس کے آخر میں جاری کردہ بیان میں رواں ماہ جدہ میں ہونے والے او آئی سی اجلاس کے دوران منظور کردہ اس قرارداد کی حمایت کی گئی جس میں سعودی عرب اور عالم اسلام میں مقدس مقامات پر حملوں کی شدید مذمت اور اسے سنگین جرم قرار دیا گیا تھا۔ اس قرارداد میں واضح کیا گیا تھا کہ سعودی عرب میں مقدس مقامات کی طرف میزائل حملے کی ناکام سازش کرنے والے عناصر اور ان کے پشتیبان بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں جو باغیوں کو اسلحہ، رقوم اور دیگر عسکری امداد باہم پہنچا رہے ہیں۔ رواں ماہ جدہ میں او آئی سی کے وزارتی سطح کے اجلاس کیدوران واضح کیا گیا تھا کہ یمن میں باغیوں کی مدد کرنے والے ممالک اور قوتیں فرقہ واریت کے فروغ اور دہشت گردی کی معاونت کی مرتکب ہو رہی ہیں۔گذشتہ روز منعقدہ اجلاس ایک ایکشن کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی جو مکہ معظمہ پر میزائل حملے کی سازش کے حوالے سے موثر اقدامات کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل مرتب کرے گی۔ اجلاس میں اسلام تعاون تنظیم کے رکن مماملک کے درمیان اتحاد اور رابطے بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دینے کے ساتھ ساتھ مسلمان ملکوں میں استحکام، ترقی اور اسلامی کی حقیقی روح کو فروغ دینے سے اتفاق کیا گیا۔اس موقع پر سعودی عرب کے وزیر برائے خارجہ امور نزار مدنی نے کہا کہ ان کا ملک حرمین شریفین کے دفاع میں کسی قسم کی کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے مقدس مقامات کو لاحق خطرات کے انسداد کے لیے تمام مسلمان ملکوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…