کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں ایک خاتون نے آشنا کے ساتھ فرار ہونے کیلئے خاندان کے 7 افراد کو زہر دیدیا۔افغان خبر رساں ادارے’’ خاماپریس ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ غور کے مقامی حکام نے بتایا کہ خاتون نے زہریلی چیز کھانے میں ملا دی تھی جس کو کھانے سے اس کے خاندان کے 7 افراد کی حالت غیر ہوگئی، جنھیں علاج کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔افغان حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد خاتون اپنے آشنا کے ساتھ گھر سے فرار ہوگئی
جس کی تلاش کام جاری ہے۔خاتون کے آشنا کے حوالے سے حکام نے خیال ظاہر کیا کہ وہ افغان پولیس اہلکار ہے۔افغان حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور صوبائی ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔خاتون کی جانب سے آشنا کے ساتھ فرار ہونے کیلئے اپنے اہل خانہ کو زہر دینے کا واقعہ افغانستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور انوکھا واقعہ ہے۔خیال رہے کہ افغانستان میں خواتین کا پسند کی شادی کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے اور ایسا کرنے والی خاتون اور اس کے ‘آشنا’ کو ہلاک کرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔
افغانستان میں اس قسم کے واقعات کے بعد دشمنیاں جنم لیتی ہیں اور یہ کئی نسلوں تک جاری رہتی ہیں جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ افغان طالبان پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں خواتین کو حقوق نہیں دیئے جاتے تھے، تاہم 2001 میں امریکا کی سرپرستی میں افغانستان میں جمہوری حکومت قائم ہوئی، لیکن اب بھی یہاں خواتین پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔گذشتہ برس نومبر میں بھی ایک نوجوان افغان خاتون کو ہم عمر نوجوان مرد کے ساتھ ’ناجائز تعلقات‘ رکھنے پر سنگسار کردیا گیا تھا۔اس سے قبل مارچ میں افغانستان کے دارالحکومت کابل کے وسطی علاقے میں قرآن مجید کے نسخے کی مبینہ بے حرمتی کرنے کے الزام میں مظاہرین نے فرخندہ نامی خاتون کو تشدد کے بعد آگ لگا دی تھی جس سے وہ ہلاک ہوگئی تھی۔