ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

چینی پیشکش کے باوجو د بھارت سی پیک میں شمولیت سے ہچکچا رہا ہے ، امریکی تجزیہ نگار

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی ) جنوبی ایشیاء4 میں ابھرتے ہوئے چین کی موجودگی سے بھارت کو یہ وہم ہو گیا ہے کہ ا س کا علاقے کی بڑی طاقت بننے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا جبکہ بعض مبصرین کا خیال اس کے برعکس ہے۔ ایک امریکی تجزیہ نگار نے بیجنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین بھارت کی حیثیت کو کم کر سکتا ہے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے ان علاقوں سے گزرتا ہے جن پر بھارت اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے ، چین کو بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک کرنے چاہئیں ورنہ وہ سی پیک کو بھول جائے ،کشمیر پر پاکستان اور بھارت کا تنازعہ سی پیک کی تکمیل کی کوششوں میں رکاوٹ ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ چین کو بھارت کی حیثیت کم کرنے کے لئے چالیں چلنا چاہئیں ، راہداری منصوبے کا ہدف بھارت نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ چین کی طرف سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی کوششوں کا مقصد پاک بھارت تنازعے میں پاکستان کی امداد کرنا نہیں ہے ، یہ بات چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز کے ایک مضمون میں امریکی تجزیہ نگار پانس مورڈو کوٹس نے کہی ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستان جنوبی ایشیاء4 چین اور سینٹرل ایشیاء4 کی سرحد پر واقع ہے ،راہداری منصوبہ کا مقصد پاکستان کے ساتھ صرف اقتصادی تعلقات کو ہی بہتر بنانا نہیں ہے بلکہ چینیوں کو یہ توقع ہے کہ ان منصوبوں سے علاقائی اقتصادی صورتحال کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور عالمی تجارت کیلئے ایک نیا روٹ کھولا جا سکتا ہے جس سے بھارت سمیت خطے کے ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا صرف ایک حصہ ہے جس کے تحت چین کی مستقل کوشش ہے کہ وہ بنگلہ دیش ، سری لنکا اور میانمر کے ساتھ تعاون اور اقتصادی رابطے کا ایک ایسا نیٹ ورک تشکیل دے جس سے ان ممالک میں شاہراؤں اور بنیادی ڈھانچے کی سہولتیں حاصل ہو جائیں تاہم مشرقی ایشیاء4 ، جنوبی مشرقی ایشیا اور سینٹرل ایشیا ء4 میں بھارت کا کمزور بنیادی ڈھانچہ ایشین اقوام کو مربوط کرنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ، چین نے بھارت کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کی پیشکش کر کے امن کا پیغام دیا ہے ،لیکن لگتا ہے کہ بھارت اس منصوبے میں شرکت سے ہچکچا رہا ہے اور بھارت چین پر اس لئے بھی نظر رکھے ہوئے ہے کہ وہ اس کے ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے تا ہم بھارت کو خبردار ہونا چاہئے کہ خطے کی بڑی طاقت بننے کا ا س کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک وہ علاقائی اقتصادی ترقی اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا نہیں کرتا کیونکہ بعض ہمسایوں کو بھارت کی تیز ترقی کرتی ہوئی معیشت سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور یہی صورتحال بھارت کیلئے علاقے میں اپنا اثر ورسوخ بڑھانے میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔

موضوعات:



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…