پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

پاناما لیکس ،عدالت کا فیصلہ کیا ہوگا؟قانونی ماہرین نے حیرت انگیزپیش گوئی کردی

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )قانونی ماہرین نے کہاہے کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کی جانب سے دیئے گئے بیان ، بچوں کے بیانات اور عدالتوں میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں کوئی تضاد نہیں ، پانامہ کیس میں ان حقائق کی بنیاد پر وزیر اعظم کے مخالفین ناکام ثابت ہوئے ہیں ، مریم نواز کے ٹرسٹ deed کی مخالفت نہ کرنا اس با ت کا ثبوت ہے کہ وہ فلیٹ کی اصل مالک نہیں تھیں بلکہ انکا صرف فلیٹ کی ملکیت اور حسین نواز کے درمیان ایک واسطہ تھا ، عدالت میں پیش کیے جانیو الے ٹیکس ریٹرن ،وزیراعظم اور مریم صفدر کے اثاثوں کے گواشواروں کے جواب میں دعویٰ داخل نہ ہونا ان کی جیت کی دلیل ہے ،

اس کے بعد ہر کسی کی جانب سے مریم کو وزیر اعظم کی زیرکفالت قرار دلوانے کا منصوبہ ناکام ہوجاتا ہے، اس کے بعد ان باتوں کا بھی کوئی جواز باقی نہیں رہتا ۔قانونی ماہرین نے پانامہ کیس کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے پانچ وجوہات بتائی ہیں اور کہاہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے مخالفین ان وجوہات کی بناء پر ان کے مقابلے میں ناکام رہے ہیں ، ایک تو یہ کہ کسی بھی مریم نواز کے ٹرسٹDeedکی صداقت کی مخالفت نہیں کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ فلیٹ کی اصل مالک نہیں تھیں بلکہ انکا صرف فلیٹ کی ملکیت اور حسین نواز کے درمیان ایک واسطہ تھا۔ دوسرا یہ کہ عدالت میں پیش کیے جانیو الے ٹیکس ریٹرن ،

وزیراعظم اور مریم نواز کے اثاثوں کے گواشواروں کے جواب میں کوئی بھی دعویٰ نہ داخل کرسکا۔تیسرا یہ کہ کوئی بھی اس حقیقت بارے جواب دعوی نہ دے سکا کہ 2005 میں ملکیتی حقوق حسین کے نام منتقل کیے گئے اور ہر کسی نے 1993سے 2005 کے درمیان ہونے والے رینٹل معاہدے کے بارے میں پوچھنا شروع کردیا ،چوتھی بات یہ کہ اگر 2005کے ملکیت کی دستاویزات تسلیم کرلی جاتی ہیں تو یہ دعویٰ کہاں جاتا ہے کہ انکے پاس ملکیت کی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں۔پانچویں یہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا بیان اور بچوں کے بیانات ایک جیسے ہیں جیسا کہ دونوں نے کہاکہ فلیٹ کیلئے رقم دبئی اسٹیل ملز سے لی گئی تھی اور کوئی بھی رقم پاکستان سے بیرون ملک ٹرانسفر نہیں کی گئی ۔قانونی ماہرین کے مطابق اس کے بعد ہر کسی کی وزیراعظم کی جانب سے مریم کو زیرکفالت قرار دلوانے کی سازش ناکام ہوجاتی ہے اور مریم کو وزیراعظم کی زیر کفالت قرار دلانے کا کوئی بھی جواز باقی نہیں رہتا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…