نیویارک (آئی این پی)امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہوتے ہی معاملات ٹرمپ کے ہاتھ سے نکل گئے۔تفصیل کے مطابق امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ کی گئی ہے،نیویارک یونیورسٹی کے ٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارت نسلی اور صنفی تقسیم پیدا کرے گی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ کی گئی ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے۔نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہاں غیرملکی طلبہ کی بڑی تعداد تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ادارے کے مسلمان طلبہ کا کہنا ہے کہ امریکامیں پھیلنے والے تعصب سے تعلیمی ادارے محفوظ نہیں ہیں۔ نیویارک پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔منی سوٹامیں بھی ایک ہائی اسکول کی دیوار پرتعصبانہ تحریرمیں کہا گیا کہ افریقہ واپس چلے جاو،امریکاکوعظیم ملک بناو۔ایک اور تحریرمیں کہاگیاہے،سفیدفام افراد نیاقتدارسنبھال لیا۔سین ڈیاگواسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی تعصب اورنفرت پرمبنی واقعہ پیش آیا جہاں مسلمان خاتون پر2 افرادنے تعصبانہ فقرے کسے۔امریکی میڈیاکا کہنا ہے کہ خاتون نیروایتی مسلم لباس پہن رکھا تھا۔ حملہ آوروں نیخاتون کاپرس اورگاڑی کی چابی بھی چھین لی،خاتون جب پولیس کوفون کرکیواپسی آئی توحملہ آوراس کی کارلیکرجاچکے تھے۔
معاملات ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ سے نکل گئے امریکہ کا مستقبل کیا ہوگا؟ بڑی خبر
11
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں