اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کی جانب سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کو کمپنی بنائے جانے کے بعد پی سی بی کے اہم افسران بھی پی ایس ایل میں جانے کیلئے بے تا ب ہو گئے جنہوں نے پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے پاور فل رکن شکیل شیخ کے دو عہدے رکھنے پر تحفظات کا اظہار شروع کر دیاہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈنے پاکستان سپر لیگ کو پی سی بی سے الگ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا با ضابطہ اعلان کیا جس کے بعد پی سی بی گورننگ بورڈ کے تین ارکان کو پانچ رکنی پی ایس ایل بورڈ میں لیا گیا جس پر گورننگ بورڈ کے باقی ارکان اور پی سی بی کے اہم افسران میں بھی اس ’’کارواں ‘‘ میں شامل ہونے کاشوق عروج پر پہنچ گیا ہے ،اس کے باوجود کہ ان کے لیے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے کا ’’لولی پاپ‘‘ رکھا گیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پی ایس ایل ڈائرکٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا جس میں پی سی بی کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹرز سے بھی مزید لوگ لیے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق ایک اہم ریجن کے سربراہ دوران اجلاس کہتے پائے گئے کہ پی سی بی نے شکیل شیخؒ کو ہی ہر مرض کی دوا کیوں سمجھ لیا ہے ،پی سی بی کی ڈومیسٹک افےئرز کمیٹی کے سربراہ بننے کے ساتھ ساتھ اب وہ پی ایس ایل کے ڈائریکٹر بھی بن گئے ہیں آخر دوسرے لوگوں کو کب ان کا حق ملے گا ۔ذرائع کے مطابق اس ضمن میں عدالتی کارروائی کی نوبت بھی آسکتی ہے ۔دوسری جانب پی سی بی کے اہم افسران اب چےئر مین شہر یار خان کا ساتھ چھوڑ کر نجم سیٹھی کے ساتھ روابط بڑھا رہے ہیں تاکہ دوسرے ایڈیشن سے قبل وہ کسی نہ کسی طرح اس ’’کارواں ‘‘ میں شامل ہوکر ٹی اے ڈی اے کی مد میں رقم بنا سکیں ۔