بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’سی پیک منصوبہ ‘‘ اب آپ بھی یہ کام کر سکتے ہیں ۔۔چین نے پاکستانیوں کیلئے شانداراعلان کر دیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)چائینز پورٹ ہولڈنگ کمپنی( سی او پی ایچ سی) کے منیجر وکٹر جیا نے پاکستانی تاجروں کو چین پاکستان اقتصادی راہدری( سی پیک) میں سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان سمیت خطے میں ترقی و خوشحالی کا باعث ہو گا جس کی تکمیل سے نہ صرف روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے بلکہ صنعتی وتجارتی سرگرمیوں میں تیزی آنے کے ساتھ ساتھ علاقائی تجارت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔یہ بات انہوں نے انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان( آئی اے او پی) کے چیئرمین ثاقب فیاض مگوں کی سربراہی میں ممتاز تاجروصنعتکاروں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ وفد نے چائینز پورٹ ہولڈنگ کمپنی( سی او پی ایچ سی) کی دعوت پر گوادر بندرگاہ کا دورہ کیا اور دیگر کمپنی حکام مس وینڈی وانگ، گوادر فری زون کے داداللہ سے ملاقات کی ۔ وفد نے گوادر بندرگاہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرزاق درانی سے بھی ملاقات کی اور گوادر بندرگاہ پر دستیاب تجارتی سہولتوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر ثاقب فیاض مگوں نے پاکستانی تاجربرادری کے لیے سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کے لحاظ سے سی پیک منصوبہ انتہائی پرکشش ثابت ہو گا۔ پاکستانی تاجروں کو سی پیک کے اس بڑے منصوبے کا ضرور حصہ بننا چاہیے تاکہ ملکی اقتصادی ترقی میں وہ اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ سی پیک میں کئی ممالک کی بطور اسٹیک ہولڈر شرکت سے منصوبے کی کامیابی میں کوئی شک باقی نہیں رہا یہ منصوبہ علاقائی بلاک میں’’ گیم چینجر‘‘ کی حیثیت اختیار کرگیاہے۔گوادر دنیا بھرکے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بن گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار ہر روز گوادر کا دورہ کررہے ہیں جس سے ریئل اسٹیٹ کا روبار بھی عروج پر پہنچ گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ سی او پی ایچ سی 22ہزار600ایکٹر پر مشتمل فری زون قائم کررہی ہے جہاں تمام شعبوں کی برآمدی صنعتوں کو تمام ضروری انفرااسٹرکچر کی فراہمی کے ساتھ23 سال کے عرصے کے لیے ٹیکس فری سہولت دی جائے گی۔چین کی بے شمار کمپنیوں نے فری زون میں پہلے ہی رجسٹریشن حاصل کرلی ہے۔ابتدائی مرحلے میں 80ایکڑ پر مشتمل گوادر ماڈل زون2018 میں مکمل ہو گا جہاں عالمی معیار کا نمائش سینٹر،فائیو اسٹارز ہوٹل، کارپوریٹ آفسز اور رہائشی اپارٹمنٹس بھی تعمیر کیے جارہے ہیں۔گوادر میں 300میگا واٹ کا بجلی کی پیداوار کا پلانٹ قائم کیا جائے گا ۔پہلے فیز میں 100میگا واٹ کا منصوبہ شروع کیاجائے گا اور یہ خودمختار پاور پلانٹ وزارت پانی وبجلی کی منظوری کے بعد برق رفتاری سے 2سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہو گا ۔گوادر بندرگاہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرزاق درانی نے وفد سے ملاقات میں بتایا کہ گودار بندرگاہ سے جہازوں کو تیل کی سپلائی پر کوئی اضافی چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے اور نہ ہی کوئی ٹیکس عائد کیاجائے گا لہٰذا شپنگ کمپنیاں اپنے جہازوں کو فیول کی فراہمی کے لیے گوادر کا رُخ کریں گی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…