جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

یورپ میں عوام کیلئے گھر بیٹھے مفت ماہانہ آمدنی کا پروگرام

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت متعدد ممالک نے اپنی عوام کو گھر بیٹھے ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی دینے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈا کے صوبے انٹاریو میں اس نظام کو آزمانے کی شروعات ہو چکی ہے۔ حکومت نے عوامی رائے اور مشاورت کیلئے نومبر 2016ء4 سے جنوری 2017ء4 کا وقت دیا ہے۔ اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے سابق سینیٹر ہیوز سیگل نے کہا ہے کہ بنیادی آمدن کے تحت ہر شہری کو 1,320 ڈالرز تک ادا کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے صوبے مینیٹوبا میں 1974ء4 اور 1979ء4 کے دوران اسی قسم کا ایک پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

اس پروگرام کی وجہ سے ایسے خاندانوں کی کفالت کرنے میں مدد ملی تھی جو غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔ رپورٹ کے مطابق 1960ء4 کی دہائی میں اس پروگرام کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کروایا گیا تھا، لیکن بنیادی آمدنی کے اس نظام کو اصل مقبولیت گزشتہ چند سالوں میں ملی۔ متعدد حکومتوں کا کہنا ہے کہ بنیادی آمدنی کا یہ نظام عوام کے لیے آسانی پیدا کر سکتا ہے۔اگرچہ ابھی تک کسی ملک نے عوام کو ادائیگی کا آغاز نہیں کیا ہے۔ فن لینڈ میں یہ نظام لاگو ہوا تو بنیادی ماہانہ آمدنی 900 ڈالرز کے لگ بھگ ہوگی

جبکہ نیدرلینڈز میں تو یہ ایک ہزار ڈالرز بھی ہو سکتی ہے۔ نجی ویب سائٹ کے مطابق ایک طرف جہاں اس نظام کے فائدے ہیں، خاص طور پر مغربی ممالک میں جہاں دیکھا گیا ہیکہ بنیادی آمدنی لینے والے افراد زیادہ کام کرتے ہیں اور زیادہ آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ ناقدین کہتے ہیں کہ اس نے ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…