سڈنی ( آن لائن )آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر بریڈ ہوگ نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے وہ کرکٹ سے کنارہ کشی اور شادی کے خاتمے کے بعد خود کشی کے لیے تیار ہوگئے تھے۔ ہوگ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 2007 میں ہرطرز کی کرکٹ سے کنارکشی کے بعد سابق بیوی ایندریا سے شادی شدہ زندگی کو بچانے کے لیے ان کے پاس کوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا۔اپنی سوانح عمری ‘دی رانگ ان’ میں انھوں نے شادی کے خاتمے کے بعد اگلے تین سالوں میں ان کیساتھ پیش آنے والے واقعات بھی درج کئے ہیں جب وہ شراب کے عادی ہوگئے تھے۔انھوں نے زندگی سے مایوس ہونے کے واقعے کو قلم بند کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘میں نے اپنی کار پورٹ بیچ پر کھڑی کی اور واک کے لیے گیا اور سمندر کی جانب دیکھتے ہوئے سوچنے لگا میں تیر سکتا تو ان لہروں سے بحفاظت نکل آتا اور اگر نہیں آسکا تو کوئی بات نہیں’۔انھوں نے تحریرکیا ہے کہ ‘میں اپنی زندگی کا فیصلہ قسمت پر چھوڑنے کو تیار ہوگیا تھا اور میں مکمل ایک اندھیری جگہ پر تھا اوردومختلف نتائج کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں نے یہ عمل چار دفعہ دہرایا اور ہر دفعہ میں نے اس مشکل کام کو کرگزرنے کا ہی سوچا’۔بعد ازاں بریڈ ہوگ نے کرکٹ میں واپسی کی اور گزشتہ سال انڈین پریمیئر لیگ میں 44 سال کی عمر میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی نمائندگی کی اور لیگ کے معمرترین کھلاڑی بن گئے تھے۔45 سالہ ہوگ اس وقت بگ بیش لیگ میں میلبورن رینیگیڈز کی نمائندگی کررہے ہیں جبکہ انھوں نے آسٹریلیا کی جانب سے 123 ایک روزہ میچوں میں 156 جبکہ 7 میچوں میں 17 وکٹیں حاصل کیں۔۔#/s#