ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

ترکی میں بغاوت کے بعد گرفتار ہونیوالوں کے ساتھ کیا سلوک کیاجارہاہے ؟ہیومن رائٹس واچ کالرزہ خیز دعویٰ

datetime 26  اکتوبر‬‮  2016 |

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک )انسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد جاری ہونے والے نئے ہنگامی حکمنامے کے زیر حراست افراد پر تشدد کیا جا رہا ہے، گرفتا ر افراد کو سونے نہیں دیا جاتا ، نازک اعضا کو متاثرکیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابقانسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی میں جولائی میں ناکام بغاوت کے بعد جاری ہونے والے نئے ہنگامی حکمنامے کو زیر حراست افراد پر تشدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔منگل کو جاری کردہ رپورٹ میں تنظیم نے ان حکمناموں کے تحت پولیس کی طرف سے 13 ایسے مختلف مبینہ واقعات کا تذکرہ کیا۔ جن میں ہنگامی حکمناموں سے سرکای حکام کو اپنی کارروائیوں پر ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ہیومن رائٹس واچ کے یورپ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر ہیو ولیمسن نے کہا ہے کہ تشدد کے خلاف حفاظتی انتظامات کو ہٹائے جانے سے ترک حکومت نے موثر طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کھلا اختیار دے دیا ہے کہ زیر حراست افراد پر جس طرح سے چاہیں سلوک کریں اور تشدد کریں۔ رپورٹ میں عائد کیے گئے الزامات میں کہا گیا کہ قیدیوں کو انتہائی تکلیف دہ حالت میں رکھا جاتا ہے، مار پیٹ کی جاتی ہے، انھیں سونے نہیں دیا جاتا اور جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ ایک ایسا کیس بھی سامنے آیا کہ جس میں مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار نے زیر حراست شخص سے کہا ہنگامی حالت کی وجہ سے اگر اسے مار بھی دیا جائے تو کسی کو پرواہ نہیں ہو گی۔ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد سے زیر حراست رہنے والے ایک اور شخص نے ہیومن رائٹس واچ کو بتایا کہ پولیس عہدیدار نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور خاص طور پر نازک اعضا کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔تنظیم نے ترک حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حکمنامے کو واپس لے جس کے تحت پولیس کسی بھی شہری کو عدالت میں پیش کیے بغیر 30 دن تک حراست میں رکھ سکتی ہے اور ایسے افراد کو پانچ روز تک کوئی قانونی معاونت بھی حاصل نہیں ہوگی تاہم ترکی کی حکومت نے تاحال اس رپورٹ پر اپنا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…