ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

جوہری ہتھیاروں میں کمی کا کہنے والے پہلے خود کو دیکھیں اور پھر۔۔۔! پاکستان نے سلامتی کونسل میں کھری کھری سنادیں

datetime 15  اکتوبر‬‮  2016 |

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں میں کمی کیلئے غیرامتیازی سلوک اختیارکرنے کی ضرورت ہے ٗبعض بڑی طاقتوں کی جانب سے جوہری ہھتیاروں کی تخفیف کیلئے دیرینہ قوانین اورضابطوں میں استثنیٰ دینے سے علاقائی سٹریٹیجک توازن متاثر ہوجاتاہے۔وہ جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ اوربین الاقوامی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے پاکستانی مندوب نے کہاکہ خصوصی انتظامات کے نام پر جوہری ہھتیاروں کی تخفیف کیلئے دیرینہ قوانین اورضابطوں میں استثنیٰ دینے سے دوہرے معیارکی عکاسی ہوتی ہے ، ایسا کرنے سے فوائد حاصل کرنے والا ملک نہ صرف جوہری پھیلاو میں اضافے کا باعث بن جاتاہے بلکہ اس سے علاقائی سٹریٹیجک سلامتی کیلئے بھی خطرات پیدا ہوتے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ استفادہ کرنے والے اورنہ کرنے والے کے درمیان سیکیورٹی کے حوالے سے خلیج بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جوہری ہتھیاررکھنے والے ممالک کی جانب جوہری عدم پھیلاو کے متشرکہ ہدف کے حصول کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں عدم دلچسپی کے باعث یہ ایک موہوم خواب ہے،اس مشترکہ ہدف کے حصول کی بجائے یہ ممالک اپنی توجہ اضافی جوہری عدم پھیلاو کے ایسے امورکی طرف مبذول کررہے ہیں جس میں صرف ان کوسٹریٹیجک فائدہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جوہری ہتھیاررکھنے والے اکثر ممالک جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کیلئے جامع معاہدے کے ضمن میں مذاکرات کے آغاز کے مخالف ہیں کیونکہ ان ممالک کے سیکورٹی ڈاکٹرائن میں دوسرے ممالک کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے غیرمشروط استعمال کا امکان رکھا گیا ہے اسلئے سلامتی کے منفی یقین دہانیوں کے نام پر جامع مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہی ممالک موجودہ سٹاک میں موجود تابکارموادمیں کمی کی بھی مخالفت کررہے ہیں ۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ جوہری تخفیف پر سست رو پیشرفت کی وجہ سے اس کی مخالفت میں ایک رائے قائم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری تخفیف کے ضمن میں مشترکہ اہداف پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ جوہری تخفیف کی کانفرنس سے ہٹ کر اقدامات سے کسی قسم کا فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جوہری تخفیف کے ضمن میں قوانین پر مبنی مساوی اور غیر امتیازی بین الاقوامی لائحہ عمل اختیار کرنا وقت کی ضرورت ہے اور ایسا تب ممکن ہے جب تمام ممالک کے سیکورٹی تحفظات کو مدنظر رکھا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…