ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

جوہری ہتھیاروں میں کمی کا کہنے والے پہلے خود کو دیکھیں اور پھر۔۔۔! پاکستان نے سلامتی کونسل میں کھری کھری سنادیں

datetime 15  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں میں کمی کیلئے غیرامتیازی سلوک اختیارکرنے کی ضرورت ہے ٗبعض بڑی طاقتوں کی جانب سے جوہری ہھتیاروں کی تخفیف کیلئے دیرینہ قوانین اورضابطوں میں استثنیٰ دینے سے علاقائی سٹریٹیجک توازن متاثر ہوجاتاہے۔وہ جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ اوربین الاقوامی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے پاکستانی مندوب نے کہاکہ خصوصی انتظامات کے نام پر جوہری ہھتیاروں کی تخفیف کیلئے دیرینہ قوانین اورضابطوں میں استثنیٰ دینے سے دوہرے معیارکی عکاسی ہوتی ہے ، ایسا کرنے سے فوائد حاصل کرنے والا ملک نہ صرف جوہری پھیلاو میں اضافے کا باعث بن جاتاہے بلکہ اس سے علاقائی سٹریٹیجک سلامتی کیلئے بھی خطرات پیدا ہوتے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ استفادہ کرنے والے اورنہ کرنے والے کے درمیان سیکیورٹی کے حوالے سے خلیج بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جوہری ہتھیاررکھنے والے ممالک کی جانب جوہری عدم پھیلاو کے متشرکہ ہدف کے حصول کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں عدم دلچسپی کے باعث یہ ایک موہوم خواب ہے،اس مشترکہ ہدف کے حصول کی بجائے یہ ممالک اپنی توجہ اضافی جوہری عدم پھیلاو کے ایسے امورکی طرف مبذول کررہے ہیں جس میں صرف ان کوسٹریٹیجک فائدہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جوہری ہتھیاررکھنے والے اکثر ممالک جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کیلئے جامع معاہدے کے ضمن میں مذاکرات کے آغاز کے مخالف ہیں کیونکہ ان ممالک کے سیکورٹی ڈاکٹرائن میں دوسرے ممالک کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے غیرمشروط استعمال کا امکان رکھا گیا ہے اسلئے سلامتی کے منفی یقین دہانیوں کے نام پر جامع مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہی ممالک موجودہ سٹاک میں موجود تابکارموادمیں کمی کی بھی مخالفت کررہے ہیں ۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ جوہری تخفیف پر سست رو پیشرفت کی وجہ سے اس کی مخالفت میں ایک رائے قائم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری تخفیف کے ضمن میں مشترکہ اہداف پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ جوہری تخفیف کی کانفرنس سے ہٹ کر اقدامات سے کسی قسم کا فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جوہری تخفیف کے ضمن میں قوانین پر مبنی مساوی اور غیر امتیازی بین الاقوامی لائحہ عمل اختیار کرنا وقت کی ضرورت ہے اور ایسا تب ممکن ہے جب تمام ممالک کے سیکورٹی تحفظات کو مدنظر رکھا جائے۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…