اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ایک بار پھر بھارتی زبان بولتے ہوئے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بہت مایوس ہوچکی ہوں اور اسلام آباد سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لئے بہت زیادہ دباؤ ہے۔بھارتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے حسینہ واجد کا کہنا تھا کہ بھارت نے بنگلہ دیش بنانے میں مدد کی جس پر بھارتیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جب کہ سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ان کا اپنا فیصلہ تھا کیوں کہ جماعت اسلامی رہنماؤں کو سزائیں دینے پرپاکستان نے تنقید کی تھی۔بنگلا دیشی وزیراعظم نے پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے مایوس ہوچکی ہوں اور اسلام سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لئے سخت دباؤ بھی ڈالا جا رہاہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پاکستان کے خلاف زہر اگل چکی ہیں۔
دوسری جانب مودی سرکار میں مسلمان ہونا خود ایک جرم بن گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی مسلمان پولیس افسر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔مودی سرکاری میں مسلمانوں کے خلاف آئے دن نفرت پر مبنی واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں اس کا مظاہرہ مقبوضہ وادی میں بھی دیکھنے میں آیا جہاں ایک مسلمان پولیس افسر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں تعینات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تنویر احمد پر الزام ہے کہ ان کے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطے تھے اور انہوں نے وادی میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے حوالے سے حساس اطلاعات فراہم کیں۔تنویر احمد کو معطل کرکے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔
’’پاکستان سے تعلقات ختم کرنے کیلئے بہت دباؤ ہے‘‘ اہم اسلامی ملک نے بھارت کی خاطر پاکستان کو آنکھیں دکھا دیں
14
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں