طتائپے (نیوز ڈیسک) آج کل کی نوجوان نسل کو ویڈیو گیمز نے کسی نشے کی طرح جکڑ لیا ہے اور اس رجحان کے افسوسناک نتائج آئے دن سامنے آ رہے ہیں۔تازہ ترین افسوسناک واقعہ تائیوان میں پیش آیا ہے جہاں ایک نوجوان نے ویڈیو گیمز کھیلنے سے منع کئے جانے پر خود کو جلا کر ہلاک کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق 22 سالہ نوجوان سیو ہوان چین ویڈیو گیمز کا حد سے زیادہ رسیا تھا اور اس کے والدین اکثر اسے اپنی پڑھائی پر توجہ دینے کی تلقین کرتے رہتے تھے۔ فین یوان نامی مغربی قصبے سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کے والد لیو نے اسے رات گئے گیمز کھیلنے سے منع کیا جس پر دونوں کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا۔ لیو کا کہنا ہے کہ جب وہ صبح بیدار ہوئے تو بیٹے کو اس کے کمرے میں نہ پا کر متفکر ہوئے اور اس کی تلاش شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی موٹر سائیکل گھر پر ہی موجود تھی جبکہ وہ کہیں نظر نہیں آ رہا تھا۔ وہ اس کی تلاش میں قریبی جنگل کی طرف نکل گئے اور تھوڑی ہی دور جانے کے بعد انہیں وہ دہشت ناک منظر نظر آیا جس نے ان کی زندگی میں اندھیرا کر دیا ہے۔ لیو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انہیں درختوں کے ایک جھنڈ میں اپنے بیٹے کی کوئلہ بنی ہوئی لاش نظر آئی جبکہ قریب ہی اس کے جوتے پڑے ہوئے تھے اور پیٹرول کی خالی بوتلیں بھی پڑی ہوئی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ تو صرف یہ چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا رات بھر جاگنے کے بجائے اپنے پڑھائی پر توجہ دے کیونکہ چھٹیوں کے بعد اس کی یونیورسٹی دوبارہ کھلنے والی تھی۔ نوجوان کی دل خراش موت پر اس کے ساتھی طالب علموں اور اساتذہ نے بھی شدید بے یقینی اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔