ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) ہندو مذہب چھوڑنے والی اداکارہ سروین چاولہ نے کہا ہے کہ فلم میں کام دلانے پر ہدایتکار کے ساتھ رات گزارنے کی پیش کش ہوئی تھی۔بالی ووڈ کی چکا چوند دنیا میں قدم رکھنا ہر کسی کا خواب ہے اور اس چمکتی دمکتی دنیا میں جانے کے لیے جہاں فنکارانہ صلاحیتیں چاہیے ہوتی ہیں وہیں فلم نگری میں قسمت آزمائی کرنے والے اداکاروں اور خاص طور پر اداکارائوں کو بہت تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی لیے ہندو مذہب چھوڑنے والی اداکارہ سروین چائولہ نے فلم نگری میں کام ملنے کے لیے درپردہ کیا کچھ کرنا پڑتا ہے ان رازوں سے پہلی بار پردہ اٹھایا ہے۔
اپنے انٹرویو میں سروین چائولہ کا کہنا تھا کہ فلمی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد بڑی فلم میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی جس کے لیے میں نے حامی بھرلی تھی لیکن ہدایتکار کے دوست نے فون کرکے فلم میں کام دینے کے بدلے ساتھ رات گزارنے کا کہا اور ساتھ ساتھ فلم کی مکمل شوٹنگ تک ہدایتکار کے ساتھ سونے کی شرط بھی رکھی تھی تاہم میں نے ان کی پیش کش کو فوری طور پر ٹھکرادیا جس کے جواب میں مجھے فلم اور جس گھر میں رہائش پذیر تھی وہاں سے آدھی رات کو بے دخل کردیا گیا ۔واضح رہے کہ اداکارہ سروین چائولہ پنجابی فلم نگری کی صف اول کی اداکارہ ہیں اور انہوں نے بالی ووڈ میں بھی متعد د فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
ہندو مذہب چھوڑنے والی بھارتی اداکارہ نے اپنی زندگی کے اہم راز سے پردہ اٹھا دیا
18
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں