ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

انضمام الحق کے بعد پاکستان کے مزید دو بڑے ناموں نے کپتان اظہر علی کی حمایت کر دی

datetime 12  ستمبر‬‮  2016 |

کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ایک روزہ ٹیم کی کارکردگی کو مسلسل تبدیلیوں کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے اظہرعلی کو قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کردی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ اظہرعلی کو مزید وقت دینا چاہیے لیکن اگر سیریز ہارنے کے بعد کپتان کو ہٹانے کی بات کریں گے تو کرکٹ کو نقصان ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ٹیم میں گزشتہ دو سے ڈھائی سالوں میں بہت زیادہ تبدیلیاں ہوئی ہیں جس کے باعث ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہیں رہا۔چیف سلیکٹر نے دورہ انگلینڈ کو مجموعی طور پر مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کی طرح ایک روزہ ٹیم کو بھی مستحکم کرنا ہوگا اور ٹیم کا عالمی نمبر ایک بننا ایک سیریز کا نتیجہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک روزہ ٹیم اگر نویں نمبر پر چلی گئی ہے تو اس کا نتیجہ ایک سیریز نہیں اس لیے کھلاڑیوں کو حوصلہ دیں اور ایک ٹیم کھلائیں گے تو ٹیم میں بہتری آئے گی۔دوسری جانب شاہد آفریدی اور وسیم اکرم نے بھی اظہر علی کی حمایت کردی ‘پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق قائدین وسیم اکرم اور شاہد آفریدی نے اظہر علی کو ایک روزہ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کرتے ہوئے انھیں مزید وقت دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ماضی کے عظیم فاسٹ باؤلر اور سابق کپتان وسیم اکرم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ قیادت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل کم از کم 30سے 35 میچوں تک اظہر علی کی قیادت کا جائزہ لیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب تک اظہر 20 سے 25 میچوں میں قیادت کے فرائض انجام دے چکے ہیں اور انہیں ابھی مزید وقت دیا جانا چاہیے۔سرفراز احمد کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے وسیم نے کہا کہ وکٹ کیپر بلے باز نے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی بہت عمدہ انداز میں قیادت کی اور کھلاڑی ان سے کافی تعاون کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود کپتان بنانے کا فیصلہ قبل از وقت ہو گا۔انٹرنیشنل کرکٹ میں 900 سے زائد وکٹیں لینے والے فاسٹ باؤلر نے موجودہ ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن کو سخت حریف اور سیریز کے لیے فیورٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو ہرانا پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہو گا۔ادھر ایک اور سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی اظہر علی کو فوراً قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کردی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اظہر کی ایک روزہ میچوں میں ذاتی کارکردگی بری نہیں اور سرفراز کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ابھی قبل از وقت ہے اور خبردار کیا کہ اگر وکٹ کیپر بلے کی قیادت میں پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز ہار گیا تو صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور ہر کوئی دوبارہ ایک روزہ ٹیم کی قیات کے بارے میں باتیں کرنے لگے گا۔سابق کپتان نے کہا کہ سرفراز نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن انہیں ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے سے اضافی دباؤ آ جائے گا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق اظہر علی کے بحیثیت کپتان مستقبل کا فیصلہ عید کے بعد ایک روزہ سیریز کے لیے اسکواڈ کے اعلان کے سلسلے میں ہونے والے سلیکٹرز کے اجلاس کے دوران کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…