مکہ مکرمہ(مانیٹرنگ ڈیسک)خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیل آج نو ذوالحج کو ہوگی ، تبدیلی کا عمل نماز فجر کے فورا بعد شروع ہوجائے گاغلاف کعبہ کی تبدیلی میں چھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔اس موقع پر روح پرورتقریب منعقدکی جائیگی، میڈیارپورٹس کے مطابق غلاف کعبہ جسے کسوہ بھی کہاجاتا ہے کی تیاری میں ایک سال کا عرصہ لگتا ہے، جس کیلئے 670کلو گرام خالص ریشم اور سونے چاندی کے ایک سو پچاس کلو گرام دھاگے استعمال کئے جاتے ہیں۔ دھاگے کی تیاری کے بعد پہلا مرحلہ دھلائی کا ہے جس میں دھاگے کو اس کے منفی اثرات زائل کرنے کے لیے گرم پانی میں دھویا جاتا ہے تاکہ دھاکے کی تیاری میں استعمال ہونے والی کیمیائی اثرات ختم ہو سکیں۔ دھاگے کو ہر قسم کے مضر اثرات سے سو فیصد پاک کرنے کے بعد غلاف کے بیرونی حصے کے دھاگے پر سیاہ اور اندرونی حصے جسے اصطلاح میں الستارہ بھی کہا جاتا ہے پر سبز رنگ کیا جاتا ہے۔کڑھائی کے کام میں خاص طور پر غلاف پر 12 شمعوں۔ غلاف کے چار کونوں پر سورہ اخلاص منقش کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ غلاف پرمختلف آیات قرآنی پر مشتمل 16 پٹیاں الگ سے جوڑی جاتی ہیں۔ ایک بڑی پٹی غلاف کعبہ کے سامنے باب کعبہ کی طرف لگائی جاتی ہے جس پر غلاف کی تیاری کے حوالے سیمملکت سعودی عرب کی کاوش کے عربی الفاظ لکھے جاتے ہیں،غلاف کعبہ کی موٹائی 98 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔غلاف کعبہ کی اونچائی 14 میٹر ہے،رکنین کی جانب سے غلاف کی چوڑائی 10 اعشاریہ 78 میٹر ہوتی ہے۔ملتزم کی جانب سے غلاف کی چوڑائی 12 اعشاریہ 25 میٹر، حجر اسود کی سمت سے 10 اعشاریہ 29 میٹر جبکہ باب ابراہیم کی جانب سے 12 اعشاریہ 74 میٹر ہوتی ہے۔ہر سال 09 ذی الحجہ کو غلاف کعبہ تبدیل کیا جاتا ہے۔باب کعبہ کی جانب سے غلاف کے نیچے 6 اعشاریہ 32 میٹر اونچا اور تین اعشاریہ تیس میٹر چوڑا اضافہ کپڑا جوڑا جاتا ہے تاکہ غلاف کو چھونے سے بچایا جا سکے۔رپورٹ کے مطابق کسوہ مجموعی طور پر سینتالیس حصوں پر مشتمل ہوتا ہے، ہر حصہ چودہ میٹر طویل اور پچانوے سینی میٹر چوڑا ہوتا ہے۔ دوکروڑ ریال کی لاگت سے ام الجود میں قائم کارخانے میں غلاف کعبہ تیاری کیاجاتا ہے ،ام الجود میں قائم کارخانے میں غلاف کعبہ کی تیاری کا کام سال بھر جاری رہتا ہے۔