اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

طالب علموں تک خود پہنچنے والے ’تیرتے اسکول

datetime 24  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیا آپ نے ایسا اسکول دیکھا ہے جو ہر طالب علم کے گھر جائے اور تمام طالب علموں کو لے کر آنے کے بعد ایک جگہ ٹھہر کر پڑھائی شروع کرے جی ہاں یہ بالکل سچ ہے کیوں کہ بنگلا دیش میں تیرتی کشتیوں پر قائم اسکول نہ صرف طالب علموں کو تعلیم فراہم کررہے ہیں بلکہ ان پر کلینک اور لائبریریوں کی سہولیات بھی موجود ہیں۔
بنگلا دیش میں ہر سال مون سون بارشوں سے اس کے سیکڑوں چھوٹے بڑے دریا پانی سے بھر جاتے ہیں اور سیلاب کا پانی ایک عرصے تک موجود رہتا ہے، اس سے زندگی کے روزمرہ کے کام تو متاثر ہوتے ہیں لیکن ہزاروں بچوں کی تعلیم کئی ماہ تک معطل ہوکر رہ جاتی ہے۔
بنگلادیش کی غیرسرکاری تنظیم شدولائی سوانائیورسنگھشت نے کشتی اسکولوں کا ایک بیڑہ تیار کیا ہے اوران میں سے ہر کشتی دریا کنارے رہنے والے طالب علموں کے گاؤں سے گزرتی ہوئی بچوں کواس میں بٹھاتی ہے اور آخری طالب علم کو لے کر ایک جگہ رک جاتی ہے اور پھر کسی عام اسکول کی طرح کشتی اسکول میں پڑھائی کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، خاص طور پر ڈیزائن کردہ ان تیرتے اسکولوں کی چھتوں پر سولر سیلز نصب ہیں اور اس طرح روشنی ہونے سے شام دیر تک بھی تعلیم کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…