ہالینڈ کا دارالحکومت بھی دنیا کے ان علاقوں میں شامل ہے جو موسم سرما میں برف سے ڈھک جاتے ہیں مگر یہاں ایک خوش قسمت گھر کی چھتوں اور قریبی درختوں پر برف کا نام و نشان بھی نہ تھا۔ مقامی پولیس کی نظر جب اس گھر پر پڑی تو وہ فوراً سمجھ گئے کہ اس خوش قسمتی کے پیچھے کچھ گڑبڑ ہے۔
پولیس نے جب چھاپہ مارا تو معلوم ہوا کہ اس وسیع و عریض گھر میں بڑے پیمانے پر بھنگ کے پودے اگائے گئے تھے اور ان کے پتوں سے طرح طرح کی منشیات بنائی جا رہی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ برف کی غیر موجودگی کے اشارے سے کئی مرتبہ منشیات پیدا کرنے والوں کو پکڑ چکے ہیں۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ منشیات بنانے کیلئے جب بھنگ کے پودے بڑے پیمانے پر کاشت کئے جاتے ہیں تو انہیں برف سے بچانے کیلئے حرارت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ حرارت کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ پودوں کے قریبی جگہ پر برف نہیں جمتی بلکہ باقی شہر برف سے ڈھکا ہوتا ہے اور یہی وہ راز ہے جو پولیس کو مجرموں تک لے جاتا ہے۔ ہالینڈ کی پولیس اس گُر کو کئی دہائیوں سے استعمال کر رہی ہے۔