اگر آپ کو کبھی دنیا کے مختلف پاسپورٹ دیکھنے کا اتفاق ہوا ہوتوشائد آپ نے ایک بات دیکھی ہوگی کہ یہ صرف چار رنگوں میں ہی آتے ہیں۔یہ رنگ ہرا،نیلا،سرخ اور سیاہ ہے اور ان رنگوں کو کم یا تیز کرکے پاسپورٹ بنائے جاتے ہیں۔Passport Indexڈیٹا بیس کے سینئر اہلکار ہرانٹ بوگہسیان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پاسپورٹ کی چھپائی انتہائی اہم عمل ہے اور چند کمپنیاں ہی یہ کام کرتی ہیں ،پاسپورٹ کے کوور ایک تیسری پارٹی بناتی ہے جس کی وجہ سے یہ صرف چار رنگوں تک محدود ہے اور اسے محفوظ بنانے کے لئے انہیں رنگوں کا استعمال کیا جاتاہے۔اس کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ کے رنگوں کے انتخاب میں ایک اور اہم چیز جو مدنظر رکھی جاتی ہے وہ اس ملک کا ثقافتی اور مذہبی تعلق ہے۔مثال کے طور پر یورپی یونین کے ممالک کاپاسپورٹ ارغوانی (سرخ)ہوتا ہے
جس کی وجہ یہاں بیشتر ممالک میں یہاں کمیونسٹ کنٹرول تھا۔اس کا کہنا تھا کہ ترکی نے یورپی یونین میں جانے کی خواہش کی وجہ سے اپنے پاسپورٹ کا رنگ بھی سرخ کردیا ہے۔نیلے رنگ کا پاسپورٹ نئی دنیا کے ممالک جیسے شمالی وجنوبی امریکہ کے ممالک نے کیا۔مسلم ممالک نے سبز رنگ کو اس لئے ترجیح دی کہ اسلام کی تاریخ میں اس رنگ کی اہمیت ہے اوریہ نبی کریم ﷺکے پسندیدہ رنگوں میں سے ایک ہے۔اس کا کہنا تھا کہ امریکہ نے نیلے رنگ کے پاسپورٹ سے قبل سرخ اور سبز رنگ کے پاسپورٹ کا استعمال کیا ہے۔2012ءمیں فن لینڈ نے ایک ایسا منفردپاسپورٹ بھی دنیا میں متعارف کروایا جس میں موس(ہرن کی ایک قسم)کو صفحات کے پلٹنے کے ساتھ آگے کو حرکت کرتے دیکھا جاسکتاہے۔
پاسپورٹ میں صرف 4رنگ ہی کیوں استعمال کئے جاتے ہیں ؟ عام سی دکھنے والی بات کے پیچھے کا ایسا سچ جو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا
12
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں