جاپان کی ریاست شی مانے میں تاکیشمہ جزیرے کے جاپان سے تعلق رکھنے کا دفاع کرنے کے مقصد کے لیے 22 فروری کو تاکیشمہ دن منانے پر جنوبی کوریا نے اپنے شدید ردِ عمل کا ظہار کیا ہے۔جاپان کی ریاست شی مانے میں تاکیشمہ جزیرے کے جاپان سے تعلق رکھنے کا دفاع کرنے کے مقصد کے لیے 22 فروری کو تاکیشمہ دن منانے پر جنوبی کوریا نے اپنے شدید ردِ عمل کا ظہار کیا ہے۔جنوبی کوریا نے جاپان کے سفیر کو وزارتِ خارجہ طلب کرتے ہوئے اپنے ردِ عمل سے حکومت جنوبی کوریا کا آگاہ کرنے کو کہا ہے۔ جاپان کی جانب سے تاکیشمہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے دوکدو کے نام سے یاد کیے جانے والا یہ جزیرہ طویل عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان وجہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔ یہ جزیرہ ماہی گیری کے لحاظ سے بڑا اہم جزیرہ تصور کیا جاتا ہے۔ جاپان جنوبی کوریا کے زیر کنٹرول جزیروں کو تاریخی لحاظ سے اپنا جزیرے قرار دے رہا ہے۔ شیمانے جزیرے میں 22 فروری گزشتہ دس سالوں سے تاکیشمہ دن کے طور پر منایا جا رہا ہے۔اس سال منعقد ہونے والی تقریب میں جاپانی حکومتِ جاپان کے نمائندے نے بھی شرکت کی اور انہوں نے تاریخی لحاظ سے اس جزیرے کو جاپان کا جزیرہ ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔اس تقریب کے دوران ریاست میں آباد جاپانی باشندوں اور جنوبی کوریا کے باشندوں کے درمیان جھڑپیں ہونے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔