نیوزی لینڈ کے شہر نیلسن میں جمعرات کو زمبابوے نے متحدہ عرب امارات کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے ورلڈ کپ کے پول بی کے میچ میں زمبابوے کے خلاف 285 رنز بنائے۔
زمبابوے نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں 286 رنز بنائے۔
ولیمز نے زمبابوے کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے 65 گیندوں میں 76 رنز سکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
کریگ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 32 گیندوں میں 42 رنز بنائے۔ ان کو کرشنا نے آؤٹ کیا۔
متحدہ عرب امارات کو پانچویں کامیابی نوید نے دلوائی جب انھوں نے مرے کو 13 کے انفرادی سکور پر آؤٹ کیا۔
زمبابوے کی پہلی وکٹ 64 کے مجموعی سکور پر اس وقت گری جب سکندر رضا 44 گیندوں میں 46 رنز بنا کر توقیر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
متحدہ عرب امارات کو دوسری کامیابی اس وقت ملی جب ہیملٹن جاوید کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ ہیملٹن صرف ایک رن بنا سکے۔
زمبابوے کی تیسری وکٹ 112 کے سکور پر گری جب ریگس 62 گیندوں میں 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کو توقیر نے آؤٹ کیا۔ یہ توقیر کی دوسری وکٹ ہے۔
زمبابوے کو بڑا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب کپتان برینڈن ٹیلر 44 گیندوں میں 47 رنز بنا کر توقیر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کی ٹیم نے 285 رنز سکور کیے۔ یہ متحدہ عرب امارات کا اب تک سب سے بڑا سکور ہے اس سے قبل انھوں نے سنہ 2008 میں بنگلہ دیش کے خلاف 204 رن سکور کیے تھے۔
زمبابوے کے کپتان ایلٹن چیگمبورا نے متحدہ عرب امارات کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کی طرف سے شامان انور نے 59 گیندوں پر 67 رنز بنائے اور خرم خان نے 77 گیندوں پر 45 رنز سکور کیے۔
متحدہ عرب امارات کا سنہ 1996 کے بعد عالمی ورلڈ کپ میں یہ پہلا میچ ہے۔ متحدہ عرب امارات کے کپتان محمد توقیر 41 سال کے ہیں اور وہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ عمر میں ورلڈ کپ میں حصہ لینے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
توقیر احمد نے میچ سے پہلے کہا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف ایم سی جی میں میچ کھیل چکے ہیں اس لیے اب وہ پریشان نہیں ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی طرف سے امجد علی اور برنجر نے کھیل کا آغاز کیا۔ لاہور میں پیدا ہونے والے امجد علی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور سات رن بنا کر سلپ میں کیچ آوٹ ہو گئے۔ اس وقت متحدہ عرب امارات کا مجموعی سکور 26 رنز تھا۔