لندن: پیاز کاٹتے وقت نہ صرف کاٹنے والے کے آنسو نکل آتے ہیں بلکہ ارد گرد بیٹھے لوگ بھی اپنے آنسوؤں پر قابو نہیں رکھ پاتے جس سے اکثر لوگ اس وقت خواتین سے ناراضگی کا بھی اظہار کرتے ہیں لیکن اب خواتین خوش ہوجائیں کیونکہ ان کی اس مشکل کا حل نکال لیا گیا ہے۔
انسان کی یہ اہم خاصیت ہے کہ وہ کسی بھی مشکل کا حل نکالنے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتا ہے اور جب تک حل نکل نہ آئے وہ پیچھے نہیں ہٹتا اسی لیے پیاز کو کاٹتے وقت آنکھوں سے نکل آنے والے آنسوؤں سے اکثر لوگ بالخصوص خواتین تنگ رہتی ہیں اور بہت سے ماہرین اور سائنس دان اس کا حل نکالنے کی کوششوں میں مصروف تھے لیکن اب بریڈ فورڈ شائر کے رہائشی برطانوی کسان الیسٹر فنڈلے نے 20 سال کی مشقت اور تحقیق کے بعد بالآخر اس کا حل نکال ہی لیا جس میں وہ ایک ایسی پیاز اگانے میں کامیاب ہوگیا جسے کاٹتے وقت آنکھوں میں مرچیں نہیں لگیں گی۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جب اس پیاز کو کاٹا جاتا ہے تو اس سے نکلنے والے انزائم سے کیمیکل ری ایکشن ہوتا ہے جس سے آنکھوں میں خارش ہوتی ہے اور پھر آنکھوں میں موجود لیکی مال گلینڈز سرگرم ہو کر آنسوؤں کا باعث بنتے ہیں جبکہ پیاز کی اس نئی قسم سے انزائم نہیں نکلتے اور اس کے ذائقے میں بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔
واضح رہے کہ ایسی پیاز تیار کرنے کی کوشش نیوزی لینڈ کے سائنس دان بھی کر رہے ہیں اورنیوزی لینڈ کراپ اینڈ فوڈ ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر کولن ایڈے کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پیازکو مارکیٹ میں لانے میں 2 سے 3 سال لگ جائیں گے۔