پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا کے مال سال2016-17کیلئے پانچ سو پانچ ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیاہے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ، تعلیم کیلئے111 ارب92کروڑ، صحت کیلئے 38 ارب، پولیس کیلئے 33 ارب روپے مختص کی گئی ہے ۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی سے ایوان گونچ اٹھا۔منگل کے روز صوبائی وزیرخزانہ مظفرسید نے مال سال کابجٹ اسمبلی میں پیش کیا ،،،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں تعلیم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ بدعنوانی اور بد انتظامی کا خاتمہ ہماری ترجیج ہے۔ تین سال میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کی گئیں اور متعدد ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے۔ دہشت گردی کی وجہ سے خیبر پختونخوا بہت متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے پولیس کا استعداد کار بہتر بنائیں گے۔ خیبرپختونخوا کے آئند مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ، تعلیم کیلئے 111ارب، صحت کیلئے 38 ارب،پولیس کے لئے32ارب 94کروڑ اور آبپاشی کے لئے3ارب 42کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں۔ زراعت کے لئے3 ارب 80 کروڑ اور ماحولیات و جنگلات کے لیے2 ارب روپے رکھنے گئے ہیں۔فنی تعلیم، افرادی تربیت کے لئے ایک ارب 97 کروڑ، کھیل وثقافت کیلئے 60کروڑمختص کیے گئے ہیں۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کے لئے 40 ارب 91 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔صوبائی وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ ریسکیو 1122کا دائرہ کار پورے صوبے تک پھیلایاجائیگا،،درخت لگانے کیلئے منصوبے پر آئندہ مالی سال میں کام جاری رہے گا۔ بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1کھرب 61ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے ،صحت کے لیے 10ارب 54کروڑ روپے مختص کرنے سمیت تعلیم کے لیے 12ارب 45کروڑ 30لاکھ روپے ،اعلیٰ تعلیم کے لیے 4ارب 78کروڑ 40لاکھ روپے ،ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لئے 33ارب 90کروڑ روپے ،زراعت کے لیے 3ارب 97کروڑ 7لاکھ روپے،بلدیات کیلئے 6ارب روپے جبکہ جنگلات کیلئے 2ارب 70لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویزشامل ہے ،صوبائی کابینہ نے فنانس بل دوہزار سولہ سترہ کی بھی منظوری دی دیدی ،نئے بل کے تحت رواں مالی سال میں 1ارب 95کروڑ 55لاکھ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز بھی شامل ہے،خیبر پختونخوا سالانہ بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس میں بھی اضافہ کرنے کی تجویز شامل ہے جس کے تحت 200روپے فی مرلہ سے بڑھا کر 300فی مرلہ اور زمین کے انتقالات کی مد میں کمرشل پلاٹس 400سے بڑھا کر 600روپے کرنے کی تجویز سمیت انتقالات فیس 2فیصد سے ڈھائی فیصدکرنے کی تجویز بھی شامل ہے ،اسٹامپ پیپرپرڈیوٹی میں بھی اضافہ،60روپے سے بڑھا کر 100روپے کرنے کی تجویز،،اسلحہ لائسنس کی تجدید کے ٹیکس میں بھی اضافہ،150سے بڑھا کر 300،1ہزار سے 1500اور 2500سے 5000کرنے کی تجویز شامل ہے خیبر پختونخوا کے نئے بجٹ میں صوبے میں اگرچہ نیا ٹیکس تو نہیں لگایا گیا لیکن پرانے ٹیکسوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ،جس کے تحت ایکسائز اینڈ ٹیکسشن میں22کروڑ 55لاکھ روپے،ریونیو اینڈ اسٹیٹ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 77کروڑ 30لاکھ روپے،انرجی اینڈ پاور میں 93کروڑ 70لاکھ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز شامل ہے ،،اس ی طرح گاڑیوں اورموٹر سائیکل کے ٹوکن ٹیکس میں بھی اضافے کی تجویز شامل ہے ۔