بغداد(آئی این پی)عراقی دارالحکومت بغداد میں بم دھماکوں میں 6سیکورٹی اہلکاروں سمیت 24 افراد ہلاک اور 48زخمی ہوگئے ،داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں بم دھماکوں میں 6سیکورٹی اہلکاروں سمیت 24 افراد ہلاک اور 48زخمی ہوگئے ہیں۔ حکام کاکہنا ہے کہ بغداد میں خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کارکاروباری علاقے میں سیکورٹی چیک پوائنٹ کے قریب دھماکے سے اڑا لی جس کے نتیجے میں 8شہری اور 3سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 14افراد زخمی ہوگئے ۔دارالحکومت بغداد سے 50کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے ترامیہ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار مارکیٹ میں دھماکے سے اڑا لی جس کے نتیجے میں 7شہری اور 3پولیس اہلکار ہلاک اور 24افراد زخمی ہوگئے ۔بغداد کے مشرقی علاقے صدر سٹی میں واقع ایک مارکیٹ میں موٹرسائیکل کے ذریعے بم دھماکہ کیا گیا جس میں 3افراد ہلاک اور 10دیگر زخمی ہوگئے ۔دوسری جانب شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے ایک آن لائن بیان کے ذریعے بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں کیے گئے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔بغداد میں یہ حملے ایک ایسے وقت پر کیے گئے ہیں، جب عراق فورسز نے فلوجہ کی بازیابی کے لیے ایک بڑا آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ عراقی فوج اور دیگر فورسز داعش سے فلوجہ شہر کا قبضہ چھڑانے کے لئے تین مختلف سمتوں سے شہر میں داخل ہوگئی ہیں جنھیں شہر میں داخل ہوتے ہی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس سے قبل عراقی فورسز نے گزشتہ ہفتے فلوجہ کے گاں اور دیہاتی علاقوں پر قبضہ کرنے کے لئے آپریشن کیا تھا جس میں اسے کامیابی حاصل ہوئی جو کہ دارالحکومت بغداد سے صرف 50 کلو میٹر دوری پر ہیں۔دوسری جانب فلوجہ آپریشن کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی کا کہنا ہے کہ کانٹرٹیررازم سروس، انبار پولیس اورعراقی فوج آپریشن میں حصہ لے رہی ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز کو آرمی ایوی ایشن، عراقی ایئرفورس اور اتحادی افواج کی فضائی مدد بھی حاصل ہے۔فلوجہ میں آپریشن کے آغاز سے قبل چند ہزارخاندان شہر سے باہر آنے میں کامیاب ہوئے تھے اور داعش نے تقریبا 50 ہزار سے زائد افراد کو اب بھی یرغمال بنائے رکھا ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جنگجو انہیں ڈھال کے طور پراستعمال کریں گے۔واضح رہے کہ فلوجہ عراق کو دوسرا اہم شہر ہے جس پر داعش کا قبضہ ہے جب کہ داعش نے موصل شہر پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔