اسلام آباد (این این آئی)ایران نے افغان طالبان کے سابق رہنما ملا منصور اختر کے ایران سے پاکستان میں داخل ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے کبھی بھی طالبان کی حمایت نہیں کی ۔جمعہ کو اسلام آباد میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے ایک سیمینار سے خطاب میں کہا کہ ایران دہشت گردوں کے خلاف امتیاز نہیں کرتا ہے ٗایرانی سفیر نے کہا کہ کچھ ممالک طالبان کی پرورش کرتے ہیں لیکن ایران کے طالبان کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں۔پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر نے کہا کہ ایران ملا منصور اختر جیسے کسی بھی شخص کی حمایت نہیں کرتا ہے لیکن پاکستان اور ایران کے درمیان طویل سرحد ہے اس لیے کچھ بھی ممکن ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو سرحد امور کی نگرانی کا نظام بہتر بنانے پر غور کرنا چاہیے۔ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اپنی سر زمین کبھی بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارتی جاسوس کی گرفتاری کا معاملہ متعلقہ فورم پر اْٹھانا چاہیے تھا اور ایرانی صدر کے اہم دورے کے دوران بھارتی جاسوس کے معاملے کو اْٹھانا افسوسناک تھا۔ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا کہ دہشت گردی سے ایران اور پاکستان دونوں ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔ ایرانی کے سفیر نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تجارت میں فروغ چاہتا ہے۔مہدی ہنر دوست نے کہاکہ گوادر اور ایرانی بندگارہ میں کوئی مسابقت نہیں ہے۔ دونوں بندرگارہوں کی ترقی سے برادار ممالک میں ترقی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی بندرگاہ چا بہار کو گوادر سے منسلک کرنے کے لیے تجاویز زیرِ غور ہیں۔