کابل/نیویارک(آئی این پی )امریکی خواب مٹی میں مِل گئے،نئے افغان طالبان کا پہلا اعلان،افغانستان میں ہلچل مچ گئی، طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کا پہلا آڈیو پیغام سامنے آ گیا جس میں انھوں نے افغان حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے ملا محمد عمر اور ملا منصور اختر کا بدلہلینے کا اعلان کردیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کا پہلا آڈیو پیغام جاری کردیا گیا ہے ۔آڈیو پیغام میں طالبا ن کے نئے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ نے افغان حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کرنے سے انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ ملا محمد عمر اور ملا منصور اختر کا بدلہ لیا جائے گا۔ہیبت اللہ اخونزادہ کا کہنا تھاکہ افغان سرزمین کو غیر ملکیوں سے آزاد کروائیں گے، ہم کٹھ پتلی افغان حکومت کو تسلیم نہیں کرتے۔انکا کہنا تھاکہ ہم کسی بھی ملک کے کہنے پر بھی نام نہاد امن مذاکرات کا حصہ نہیں بنے گے ،افغانستان میں موجود حکومت مخالف دھڑوں کو اکٹھا کریں گے۔اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ سخت گیر اور امن مذاکرات کے سخت مخالف ہیں ،انکی پالیساں تحریک طالبان افغانستان کے بانی ملا محمد عمر سے مماثلت رکھتی ہیں او روہ انکا بہترمتبادل ثابت ہوسکتے ہیں۔ امریکی ٹی وی ’’این بی سی ‘‘ نے ایک سینئر طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ ایک سخت گیر طبیعت کے مالک ہیں اور وہ افغان حکومت اور امریکہ کے ساتھ امن مذاکرت کے سخت خلاف ہیں۔ایک سینئر طالبان رہنما نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ملا محمد عمر دوبار ہ واپس آگئے ہیں کیونکہ مو لوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی پالیسیاں اسی طرح کی ہیں جیسی ملا محمد عمر کی تھیں۔طالبان ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ انتہائی مذہبی اور اسلام کے سچے پیروکار ہیں اور وہ اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ ملااختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد مقرر کیے گئے نئے طالبان امیر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ افغان طالبان کے سابق چیف جسٹس اورمذہبی علما کانفرنس کے سربراہ رہ چکے ہیں جنھیں عسکری سے زیادہ مذہبی رہنما سمجھا جاتا ہے اور وہ فوج اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے جواز کے حوالے سے طالبان کے بیشتر فتوے بھی جاری کرتے رہے ہیں۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے پیغام میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کو افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا ہے۔طالبان ترجمان کے مطابق مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کو طالبان شوری نے متفقہ طور پر امیر منتخب کیا، جبکہ سراج الدین حقانی اور ملا محمد عمر کے بیٹے ملا یعقوب طالبان کے نئے نائب امیر کے نائب ہونگے۔