لاہور(آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کیسابق کپتان راشد لطیف اور رمیز راجا کا کہنا ہے کہ ٹیم کے نئے کوچ مکی آرتھر کو ایک بڑا چیلنج کا سامنا ہے، ‘آرتھر ایک تجربہ کار بین الاقوامی کوچ ہیں لیکن انھیں بیانات کم دینے چاہیے اور پہلے آکر ان چیلنجز کا مشاہدہ کریں جن کا ان کو پاکستان ٹیم کے ساتھ سامنا کرنا ہے’۔ ایک انٹرویو میں سابق کپتان کا کہنا تھا کہ آرتھر سے بہت توقعات وابستہ ہیں لیکن انھیں مداحوں کے توقعات کو نہیں بڑھانا چاہیے کیونکہ اگر وہ چیزیں تبدیل نہ کرسکے تو پاکستان حکام اور مداح انھیں معاف نہیں کرسکیں گے’۔مکی آرتھر کو پاکستان ٹیم کا کوچ منتخب کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘مکی آرتھر کئی مداحوں، تنقید نگاروں اور میڈیا کے لیے پہلا انتخاب نہیں تھے اسی لیے انھیں سخت محنت کی ضرورت ہے کیونکہ آخر میں نتیجے کے علاوہ کچھ کام نہیں آتا’۔کرکٹ کے معروف کمنٹیٹر اور قومی ٹیم کے سابق اوپننگ بلے باز رمیز راجا نے مکی آرتھر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں کرکٹ کے ایک مکمل مختلف کلچر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ وہ ایک تجربہ کار کوچ ہیں جنھوں نے دو بڑی ٹیمیں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ساتھ کام کیا لیکن انھیں بہترین کارکردگی کے لیے متحرک اور مضبوط ہونا پڑے گا’۔رمیز راجا نے مکی آرتھر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ‘انھیں بنیادی کام خودغرض کھلاڑیوں سے چھٹکارا پا نا اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے’۔قومی ٹیم کی ون ڈے میں حالیہ ناقص کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کچھ عرصے سے حقیقی فاتحانہ کرکٹ کا کلچرختم ہوگیا ہے اور اس کلچر کو ختم کرنا نئے کوچ کے لیے بڑا چیلنج ہوگا’۔ ۔#/s#