انقرہ (این این آئی)مشرقی ترکی میں پولیس کی طرف سے مارے گئے چھاپوں کے دوران جہادی تنظیم داعش کے سات ایسے مشتبہ ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ، جن میں اس شدت پسند گروہ کا ایک سینئر رہنماءاور ایک جلاد بھی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان سات مشتبہ دہشت گردوں کو مشرقی ترکی کے علاقے ایلازِگ میں مختلف مقامات پر مارے جانے والے چھاپوں کے دوران حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے متعدد ہتھیاروں کے علاوہ بہت سی اہم دستاویزات بھی برآمد کر لی گئیں۔ گرفتار شدگان میں ایک ایسا شدت پسند بھی شامل ہے، جو داعش کا جلاد ہے اور جو اپنے نام کے صرف دو ابتدائی حروف F.S. کے ذریعے جانا جاتا ہے۔ دولت اسلامیہ کے اس جلاد کے بارے میں ترک حکام کا کہنا تھا کہ اس نے شام میں اس عسکریت پسند گروہ کے زیر قبضہ کئی یرغمالیوں کو انتہائی سفاکانہ طور پر قتل کیا تھا۔گرفتار کیے گئے داعش کے مشتبہ جہادی اس گروپ کے لیے نئے جنگجو بھرتی کرنے کے لیے ابھی حال ہی میں شام سے ایلازِگ پہنچے تھے۔ ترک میڈیا نے ان گرفتاریوں کی اس سے زیادہ کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ترکی پر اس کے مغربی اتحادی ملک کافی عرصے تک یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ انقرہ حکومت نے داعش کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات کو بروقت روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے تھے، یہاں تک کہ یہ جہادی شام کے ترکی کے ساتھ سرحد کے قریبی علاقوں تک پر قابض ہو گئے تھے۔