کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ آنیوالے دنوں میں قتل عام ہوتا دیکھ رہا ہوں ،شعیہ سنی کو لڑانا افغان پلان کا حصہ ہے ،ایم کیو ایم سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی ، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری میں کوئی اختلاف نہیں ،دہشت گردی کے خاتمے تک جرگہ پیچھے ہٹنے والا نہیں ،قوم کی امیدوں پر پورا اترے گا ۔وہ اتوار کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان کے خلاف افغان پلان شروع ہو چکا ہے اور افغان پلان کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے کسی وقت بتاؤں گا لیکن افغان صدر سن لیں ہمارے گھر میں لگی آگ واپس پلٹی تو کیا ہو گا ،میرے پاس ایک بلیو پرنٹ ہے اور اس پلان کی تحقیقات کر رہا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ 2چیف دہشت گرد افغانستان میں ہیں اور پوری قوم افغانستان سے ان کی حوالگی کا مطالبہ کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک سے دو روز میں سیاسی جرگے کے ارکان سے ملاقات ہو گی جرگہ کی کوشیشیں قابل ستائش ہے اور یہ جرگہ قوم کی امیدوں پر پورا اترے گا ،انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹواور آصف علی زرداری کے درمیان کوئی اختلاف نہیں سب کو جلد پتہ چل جائیگا کہ یہ پروپیگنڈہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی ایم کیو ایم کے ساتھ مل کو سندھ کی بہتری کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما ذوالفقار مرزا کو کول رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ میرے نندوبھائی ہیں،میری منہ بولی بہن کے شوہر ہیں اس لئے میں ان کے خلاف کوئی کمنٹ نہیں کروں گا لیکن بڑے بھائی ہونے کے ناطے میں انہیں مشورہ دوں گا کہ اگر غصہ آئے تو ٹھنڈا پانی پی لیا کریں،غصہ کم نہ ہو تو بیٹھ جائیں اور بیٹھے ہیں تو لیٹ جائیں۔انہوں نے میڈیا سے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ مجھے مرزا کے خلاف بولنے پر مجبور نہیں کیا جائیگا ۔