اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم محمد نواز شریف پانا ما لیکس کے معاملہ پرپیدا ہونے والی صورتحال کے باعث (آج)پیر کو قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دینگے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کی قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن نے سخت احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ٗ حکومت اور اپوزیشن نے اپنی اپنی حکمت عملی تیار کرلی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو پاناما لیکس کے معاملے پر ہونے والے اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے اپنی اپنی حکمت عملی تیار کرلی ٗ حکومت کی طرف سے حکمت عملی تیار کی گئی کہ وزیر اعظم نواز شریف قومی اسمبلی میں آمد پر اپوزیشن کی جانب سے پوچھے گئے سوالات سے پہلے پالیسی بیان دیں گے جس میں وہ بتائیں گے کہ ان کا کسی بھی آف شور کمپنی میں نام نہیں اور ان کے بچوں پر پاکستان کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا اس لیے انہیں اپنا بزنس کا مکمل حق حاصل ہے دوسری طرف اپوزیشن نے وزیر اعظم کی اسمبلی آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ کیا پیر کو ہونے والے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے سب سے پہلے اپوزیشن لیڈر تقریر کریں گے ٗ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وزیر اعظم کی آمد پر تحریک انصاف احتجاج نہیں کرے گی تاہم ان سے جوابات کا مطالبہ ضرور کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق احتساب کا عمل دو مراحل میں طے کیا جائیگا ٗ پہلے مرحلے میں نئے ٹی او آرز طے کر کے پاناما لیکس کی تحقیقات کرائی جائینگی ۔ دوسرے مرحلے میں کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کیلئے مستقل بنیادوں پر احتساب کمیشن بنایا جائے گا جس کے لئے اپوزیشن کے ساتھ ملکر قانون سازی کی جائیگی ۔ احتساب کمیشن کے فیصلوں پر فوری من و عن عمل درآمد ہوگا ۔ مستقبل میں ایسے عناصر پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکیں گے ۔ اس حوالے سے حکومت نے اپنے قانونی مشیروں سے مشاورت مکمل کر لی ہے ۔