اسلام آباد (آن لائن)سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے کہا ہے کہ اس وقت سارے ملک کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔چیف جسٹس نے بے اختیارکمیشن بنانے سے انکارکر کے انصاف کیا ۔لنگڑے لولے کمیشن سے با معنیٰ انصاف کی امید خود فریبی ہے۔وزیر اعظم غیر ملکی دورے چھوڑ کر اس معاملہ کو حل کریں جس نے ساری قوم کو مضطرب و منتشر کیا ہوا ہے۔ الیکشن میں کامیابی کا دیانتداری سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ ووٹروں کی اکثریت جاگیرداروں اور برادری سسٹم کے زیر اثر ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل علی قلی خان کی قیادت میں پیساکے اجلاس میں کیا گیا ۔سابق فوجی افسران نے کہا کہ قوم پانامہ لیکس کے بارے حقائق جاننا چاہتی ہے جبکہ اس میں ملوث افرادحقائق کا سامنا کرنے کے بجائے صورتحال کو الجھا رہے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن مہم جوئی اور نعروں کی سیاست کے بجائے ایسے صوابط کار بنائیں جو با اختیار کمیشن بنانے اور ملک کو کرپشن کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے ضروری ہوں جسکے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔وزیر اعظم آمدنی کے زرائع اور انھیں بیرون ملک منتقل کرنے کے طریقے کے بارے میں اپنی خاموشی توڑیں اور نجی معاملہ کو سرکاری مسئلہ نہ بنائیں۔ سابق فوجی افسران نے بعض حکومتی حلقوں کی جانب سے فوج کو کمزور کرنے کی غیر مصدقہ اطلاعات پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوج اپنی پیشہ ورانہ استعداد اور دیگر معاملات سے بخوبی واقف ہے۔جنگی جرائم کے الزام میں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کی پھانسی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 1974 کے سہ فریقی معاہدے میں حل ہو چکا تھا۔ پھانسی کے بعد دفتر خارجہ کا واویلا بلاجواز ہے، اس معاملہ کو ٹرائل کے دوران یا سزا سناتے ہی او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر اٹھانا چائیے تھا۔