کراچی(این این آئی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے انٹر کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں 1971ءمیں سانحہ مشرقی پاکستان اور پاک بھارت جنگ کے حوالے سے شیخ حسینہ واجد حکومت کے مو¿قف کی ترجمانی اور بھارت کی مدد سے قائم تنظیم مکتی باہنی کے لیے نرم گو شے کا اظہار انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر اس کا نوٹس لیں اور اس مضمون کو کتاب سے حذف کر کے نئی کتاب شائع کرانے کا حکم دیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کے نام ایک خط تحریر کیا ہے اور اس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ کتاب میں سقوطِ ڈھاکہ کے موقع پر مشرقی پاکستان میں پاکستان کی سالمیت اور متحدہ پاکستان کے حق میں جدو جہد کر نے اور قر بانیاں دینے والوں کے کردار کو بھی اُجاگر کیا جائے اور شیخ حسینہ واجد حکومت کی طرف سے آج اسلام اور پاکستان سے محبت کر نے والوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں اور پھانسیوں کا جو سلسلہ جاری ہے اس کی بھی مذمت کی جائے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اس امر کی بھی تحقیقات کرائی جائے کہ یہ مضمون جو کتاب کے صفحہ نمبر 59پر موجود ہے کس کی مرضی اور منظوری سے نصاب میں شامل کیا گیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہستم ظریفی یہ ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے انٹر کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں ”1971ءکی پاک بھارت جنگ“ کے حوالے سے جو مضمون شائع کیا گیا ہے اس میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت اور بھارت کی مدد پر قائم کی گئی تنظیم مکتی باہنی کے لیے نرم گوشہ اختیار کیا گیا ہے اور ان کے مو¿قف کو پیش کیا گیا ہے ۔اس مضمون میں حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کے کردار کو بھی منفی انداز میں بیان کیا گیا ہے اور یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے اپنے مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا ۔اسی صورتحال کے باعث وہاں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے تعلیمی نصاب کے اندر اس طرح کے مضمون کی اشاعت انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت عمل ہے ۔جو پاکستان کے قومی مو¿قف کے بھی خلاف ہے ۔سندھ حکومت کی نگرانی اور سرپرستی میں نصاب کی کتاب میں متحدہ پاکستان کے تحفظ اور سالمیت کی خاطر جدو جہد کر نے والوں کے حوالے سے مذکورہ مندرجات کی اشاعت سے ملک بھر کے عوام کے احساسات و جذبات مجروح ہو ئے ہیںاور بالخصوص موجودہ صورتحال میں عوام کے اندر شدید غم و غصہ پیدا ہوا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ صورتحال کو خراب ہونے سے پہلے ہی ٹھوس اقدامات کیے جائیں ۔
پاکستانی نصاب میں بنگلہ دیش کی حمایت، ملک کی اہم شخصیت نے آواز اٹھا دی
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی ...
-
بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت ...
-
بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع ...
-
جولائی اور اگست میں زمین کے معمول سے زیادہ تیز گھومنے کی پیشگوئی
-
باجوڑ دھماکا،شہید اسسٹنٹ کمشنر نے 30 سال پرانی دشمنیاں ختم کروائی تھیں
-
مون سون بارشوں کے دوسرے سپیل کا الرٹ جاری
-
آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی
-
بھارتی ریاست راجستھان میں پاکستانی میاں بیوی کی مسخ شدہ لاشیں برآمد
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ
-
ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے پیچھے بھی ‘وردی’ ہے، محسن نقوی
-
ایسا لگتا ہے فوجداری نظام انصاف طاقتور اور بااثر افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ...
-
5 تا 10 جولائی ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی رہنما کا تہلکہ انٹرویو ...
-
بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت کا پیغام دے دیا
-
بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع کر دی
-
جولائی اور اگست میں زمین کے معمول سے زیادہ تیز گھومنے کی پیشگوئی
-
باجوڑ دھماکا،شہید اسسٹنٹ کمشنر نے 30 سال پرانی دشمنیاں ختم کروائی تھیں
-
مون سون بارشوں کے دوسرے سپیل کا الرٹ جاری
-
آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی
-
بھارتی ریاست راجستھان میں پاکستانی میاں بیوی کی مسخ شدہ لاشیں برآمد
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ
-
ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے پیچھے بھی ‘وردی’ ہے، محسن نقوی
-
ایسا لگتا ہے فوجداری نظام انصاف طاقتور اور بااثر افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوجاتا ہے، سپریم کو...
-
5 تا 10 جولائی ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری
-
ٹرمپ کی غیرملکی طلبا کیلئے محدود مدت کے ویزے کی تجویز پھر سامنے آگئی
-
جنت میں میرے پسندیدہ پھل نہیں ، جاوید اختر کے دو سال پرانے انٹرویو کا کلپ وائر