برسلز(این این آئی)یورپی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہاہے کہ انقرہ حکومت ترک شہریوں کے لیے شینگن زون میں ویزا فری داخلے سے متعلق یورپی یونین کی شرائط پوری کرنے سے کوسوں دور ہے اور اس موضوع پر یورپی پارلیمان میں ابھی کوئی بحث بھی نہیں ہو سکتی،اس لیے ترکی بھی پھر اپنی راہ لے اورہم اپنی ،میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمان کے اسپیکر نے کہاکہ جب تک انقرہ حکومت ترک شہریوں کو شینگن زون میں ویزا فری داخلے کی اجازت دینے کے لیے رکھی گئی یورپی یونین کی شرائط پورا نہیں کرتی، تب تک اس موضوع پر کوئی پارلیمانی بحث یا مشاورت بھی نہیں ہو سکتی۔ یہ موقف اس امر کا ثبوت ہے کہ یورپی یونین اور ترکی کے مابین طے پانیوالے معاہدے کے تناظر میں انقرہ حکومت کی طرف سے یورپ پر دباؤ ڈالنے کی نئی کوششوں پر اس وقت یورپی رہنماؤں اور اداروں کی طرف سے کتنی سخت تنقید کی جا رہی ہے،اٹلی سے تعلق رکھنے والے ’شمالی لیگ‘ نامی پارٹی کے ایک رکن ماریو بورگیزیو نے تو یہاں تک کہہ دیاکہ ترکی ایک ایسی ریاست ہے، جو ایک پولیس اسٹیٹ ہے اور جو ایک خود پسند حکمران (صدر ایردوآن) کے ہاتھوں میں ہے۔‘اسی طرح دائیں بازو کی اطالوی عوامیت پسند جماعت کے ایک رکن ماسیمو کاسٹالڈو کا کہنا تھاکہ صدر ایردوآن ہمارے دوست ہو ہی نہیں سکتے۔ان حالات میں یورپی پارلیمنٹ کے اسپیکر مارٹن شْلس نے بھی کہہ دیا کہ جب تک ترک حکومت ترک باشندوں کے لیے شینگن زون میں ویزا فری داخلے کی سہولت کے حصول کے لیے طے کردہ شرائط پورا نہیں کرتی، تب تک یورپی پارلیمان کے لیے اس بارے میں کوئی مشاورتی عمل بھی ممکن نہیں ہو گا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ برسلز اور انقرہ کے مابین اختلافات کے خاتمے کے لیے فی الحال کہیں کوئی لچک نظر نہیں آتی اور اس کا نتیجہ محض موجودہ جمود کا تسلسل ہو گا۔