جدہ(این این آئی)سعودی عرب میں ایک وکیل نے تجویز دی ہے کہ بیوی کے موبائل فون کی جاسوسی کرنے والے کو پانچ لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جائے،انھوں نے ایک مقامی اخبار کو بتایا ہے کہ موجودہ قوانین میں جاسوسی کی تعریف میں برقی معلومات ( الیکٹرانک انفارمیشن) تک رسائی ،انھیں سننا یا ان کی سراغرسانی بھی شامل ہے۔انھوں نے بتایا کہ یہی سزائیں اس شخص کو بھی دی جاسکتی ہیں جو کسی دورسے شخص کو بلیک میل کرنے یا بھتا لینے کی غرض سے اس کی نجی معلومات تک رسائی حاصل کرتا ہے یا اس کی تصاویر بنا لیتا ہے۔اس قانون کا خاوند اور بیوی اور ایک ہی خاندان کے افراد پر بھی اطلاق ہوتا ہے۔البابتین کا کہنا تھا کہ آن لائن ہتک عزت ایک الگ قانون کے زمرے میں آتی ہے۔ایک اور وکیل ابراہیم الزمزئی نے بتایا کہ ایک خاوند کا اپنی بیوی یا بیوی کا خاوند کے فون کو بلا اجازت دیکھنے اور برقی طور پر معلومات حاصل کرنے میں فرق ہے۔اس میں اول الذکر ایک جرم ہے اور جج اپنی صوابدید کے مطابق اس کی سزا دے سکتا ہے لیکن مؤخرالذکر یعنی الیکٹرانک معلومات حاصل کرنا جاسوسی کے زمرے میں آتا ہے۔سابق جج نصر الیمنی کا کہنا تھا کہ اسلام میں اپنے جیون ساتھی کی جاسوسی کی ممانعت ہے۔تاہم ججوں کو بعض صوابدیدی اختیارات حاصل ہیں۔بالخصوص اگر کوئی عورت اپنی شادی کی تنسیخ کیلئے یہ دعویٰ دائر کرتی ہے کہ اس کے پاس خاوند کی بدچلنی کے ثبوت ہیں تو پھر جج کو اس کے معاملے کا فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔