اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینٹ میں بدھ کو وقفہ سوالات کے دور ان مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ سفراء کی بیرون ملک تعیناتیوں میں کوئی کوٹہ نہیں ہوتا، بیرون ملک سفارت خانوں میں چھوٹے مقامی عملے کو بھرتی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل سفارت خانے 80 ہیں۔ دفتر خارجہ ہیڈ کوارٹرز میں کل منظور شدہ اسامیاں 1061 ہیں ٗ ایکس کیڈر افسران کی 60 منظور شدہ اسامیاں ہیں ٗ ہر سفارت خانہ سے ماہانہ اور سالانہ رپورٹس آتی ہیں جو متعلقہ شعبوں کو جاتی ہیں اور ان کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن سفارت خانوں کی اہمیت زیادہ ہے، انہیں اب آئندہ باقاعدہ اہداف بھی دیئے جائیں گے۔ حکومتی اقدامات کے بالخصوص تجارت اور معیشت کے شعبوں میں مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ حکومت این 55 شاہوالی تا تونسہ 400 کلو میٹر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس سڑک کو دو رویہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفصیلی ڈیزائن تیار کرنے کیلئے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اس منصوبے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک مالی معاونت فراہم کرے گا۔ اس سڑک پر گشت کے لئے موٹروے پولیس تعینات کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا کہ فصلوں پر کیڑے مار ادویات سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے، ہم نے آم اور کینو کی فصل کو کیڑوں کے حملوں سے بچانے کے لئے نیٹ لگانے کا نظام متعارف کرایا ہے۔ ہر صوبائی دارالحکومت میں ایک جدید لیبارٹری بھی قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیڑے مار ادویات کے استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کیا جائے گا۔ کپاس کی فصل میں استعمال ہونے والی دو ادویات پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اسلام آباد میں ایک لیبارٹری قائم کر دی گئی ہے۔ اگلے سال تک ہر صوبائی دارالحکومت میں ایک لیبارٹری بنائی جائیگی۔