ایتھنز(این این آئی)یونان نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے ممکنہ اخراج مہاجرین کے بحران کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔یونان کے نائب وزیر دفاع اور مہاجرین سے نمٹنے والے محکمے کے سربراہ دیمیتریس وٹساس نے جرمن ریڈیو کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں کہاکہ پناہ گزینوں کی یورپ آمد روکنے کے لیے ترکی کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے میں یورپ کو قریب ایک سال لگا ہے اور اب اس موقع پر برطانیہ کا یورپی یونین سے ممکنہ اخراج کسی بڑے دھچکے سے کم نہ ہو گا، اس ممکنہ پیش رفت کے نتیجے میں مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کی یورپ کی جامع اور موبوط کوششیں ہی نہیں متاثر ہوں گی بلکہ اس کی وجہ سے کئی ریاستوں کو اس مسئلے سے انفرادی طور پر نمٹنے یا پھر سرے سے ہی نہ نمٹنے کا اندیشہ ہے۔یونان کے نائب وزیر دفاع اور مہاجرین سے نمٹنے سے متعلق محکمے کے سربراہ دیمیتریس وٹساس نے اپنے انٹرویو میں سیاسی پناہ سے متعلق قانوی امور کے ماہرین کی قلت پر بھی شکایات کی۔ انہوں نے کہاکہ یہاں 158 ماہرین اور سینکڑوں مترجموں اور دیگر اشیا کو ہونا چاہیے تھا لیکن اب تک صرف پچاس ماہرین کام کر رہے ہیں اور یومیہ بنیادوں پر سیاسی پناہ کی صرف پچاس درخواستوں پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان کے بقول یہ طے شدہ رفتار سے پانچ گنا کم ہے، جس سبب اپنے ملک میں پھنسے چون ہزار پناہ گزینوں کا بوجھ یونان کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔