اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

بھارت اور نیپال میں کشیدگی، تیسرے ملک نے بھی اپنا سفیر واپس بلالیا

datetime 8  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کٹھمنڈو(نیوزڈیسک)نیپالی حکومت نے بھارت میں تعینات اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے جبکہ ملکی معاملات میں ہمسایہ ملک بھارت کی ’دخل اندازی‘ کی وجہ سے نیپالی صدر نے اپنا نئی دہلی کا دورہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام کے بعد دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نئی دہلی میں تعینات نیپالی سفیر دیپ کمار اپادھیائے کو جمعے کے رات واپس ملک بلا لیا گیا تھا اور اس کی وجہ مبینہ طور ان کی طرف سے نیپالی اپوزیشن کا ساتھ دینا ہے، جسے بھارت حکومت کی حمایت بھی حاصل ہے۔ فرانسیسی خبرایجنسی نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دیپ کمار نیپالی کی ماو¿ نواز اپوزیشن جماعت کی حمایت جاری رکھے ہوئے تھے اور یہ پارٹی وزیراعظم کے پی شرما اولی کی حکومت گرانا چاہتی ہے۔گزشتہ ہفتے نیپالی پارلیمان میں اس وقت افراتفری پھیل گئی تھی، جب حکومتی اتحاد میں شامل ماو¿ نواز گروپ نے دھمکی دی تھی کہ وہ اتحاد سے الگ ہو جائیں گے تا کہ وزیراعظم کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا سکے۔ بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کے پیچھے مبینہ طور پر بھارت کا ہاتھ تھا۔ تاہم اس اعلان کے بعد ماو¿ نواز اپوزیشن نے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا تاکہ جمہوری نظام چلتا رہے۔ایک حکومتی عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا، ”دیپ کمار اپادھیائے کا نیپالی کانگریس میں کافی اثرورسوخ ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کی تحریک میں ان کا اہم کردار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں واپس بلا لیا گیا ہے۔“ اپادھیائے کو اپریل 2015ء میں کانگریس جماعت کی قیادت والی حکومت کی طرف سے بھارت میں سفیر مقرر کیا گیا تھا۔دوسری جانب نیپالی وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور گوپال کھنال نے یہ بتانے سے گریز کیا ہے کہ بھارت میں تعینات سفیر کو کیوں واپس بلایا گیا ہے،بھارت اور نیپال کے تعلقات ایک طویل عرصے سے کشیدہ رہے ہیں۔ خاص طور سے ان پڑوسی ممالک کے مابین پانی کی تقسیم کا تنازعہ ہمیشہ سے عدم اعتماد اور دوستانہ ماحول کے فقدان کا سبب بنا رہا۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…